اسلام آباد: رواں برس پاکستان کے حج کوٹے میں اضافہ کرتے ہوئے درخواستوں کی تعداد کو بڑھا کر 1 لاکھ 79 ہزار 210 کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ 2013 میں مسجد الاحرام میں توسیع کی وجہ سے پاکستان کے حج کوٹے میں کمی کی گئی تھی۔

وزیراعظم نواز شریف کو حج 2017 کے حوالے سے کی گئی تیاریوں سے آگاہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کا کہنا تھا کہ 'رواں سال کے لیے سعودی حکومت سے معاہدہ طے پاگیا ہے جس کے تحت حج کوٹے کو 1 لاکھ 43 ہزار 368 سے بڑھا کر 1 لاکھ 79 ہزار 210 کردیا گیا ہے'۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ پاکستان کی موجودہ آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے سعودی وزارتِ حج سے درخواست کی گئی تھی کہ کوٹے میں کم از کم 15 ہزار کا اضافہ کیا جائے۔

واضح رہے کہ حکومتی اسکیم کے تحت گذشتہ 7 سالوں کے دوران فریضہ حج کی سعادت حاصل کرنے والے افراد 2017 میں حج درخواست دینے کے اہل نہیں ہوں گے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب:حج، عمرہ ویزہ فیسوں میں اضافے کا اطلاق

وزیراعظم نواز شریف وزارتِ مذہبی امور کی جانب سے پیش کردہ اس تجویز کی منظوری دے چکے ہیں کہ حکومتی اسکیم کے تحت 7 سالوں میں حج کرنے والے افراد اس سال درخواست دینے کے اہل نہیں ہوں گے جبکہ حج بدل بھی صرف نجی حج اسکیموں کے ذریعے کیا جاسکے گا۔

وزیر مذہبی امور نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ حکومتی اسکیم پر حاجیوں کا اعتماد بحال ہوچکا ہے اور اس کا اندازہ حکومتی حج اسکیم کو موصول ہونے والی درخواستوں سے لگایا جاسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'سرکاری حج اسکیم کو موصول ہونے والی درخواستوں میں 300 فیصد اضافہ ہوچکا ہے، 2013 میں حج درخواستوں کی تعداد 86 ہزار 919 تھی جو 2016 میں 2 لاکھ 80 ہزار 617 تک پہنچ چکی ہے'۔

وزیر مذہبی امور کا مزید کہنا تھا کہ رواں برس حاجیوں کی رہائش، ٹرانسپورٹ اور کھانے پینے سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے کام کا آغاز کیا جاچکا ہے۔

وزیراعظم نے حج انتظامات مکمل کرنے کے لیے وزارت کی محنت اور کوشش کو سراہا۔

یہ بھی پڑھیں: 'عازمین حج کو الیکٹرونکس حفاظتی بریسلیٹ پہننا ہوں گے'

تاہم وزیراعظم کا خیال تھا کہ اب بھی مزید بہتری کی گنجائش باقی ہے اور وزارت کو حج انتظامات مزید بہتر اور کم خرچ بنانے کی کوشش کرنی چاہیئے، تاہم گذشتہ تین سالوں میں حاجیوں کو فراہم کردہ سہولیات کو معاشرے کی تمام طبقوں نے قابل تحسین قرار دیا ہے۔

وزیراعظم نے وزارت مذہبی امور کو ہدایت دی کہ وہ رواں سال حج انتظامات کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کریں اور ایئرپورٹ پر کیے جانے والے انتظامات پر خصوصی توجہ دی جائے۔

علاوہ ازیں حج کے دوران تین اوقات کھانے کی فراہمی، اور سفر کے انتظامات کو بھی آسان بنانے کی کوشش کی جائے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستانیوں کے حج کو تجربے کو محفوظ اور آرام دہ بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔

وزیراعظم کے مطابق وزارت مذہبی امور حج انتظامات کی تمام ذمہ داریاں نہ صرف اپنی ڈیوٹی سمجھتے ہوئے بلکہ اہم ترین مذہبی فریضہ سمجھتے ہوئے ادا کرے۔


یہ خبر 10 مارچ 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں