تھر میں بارش: صحرا میں بہار کا سماں
مٹھی: سندھ کے بے آب و گل صحرائی علاقے تھر میں بادلوں کی اٹکھیلیوں نے علاقے کا نقشہ تبدیل کرکے رکھ دیا اور حالیہ بارشوں کے تین سلسلوں کے بعد تھر کی خشک اور پیاسی زمین ہریالی کا چوغہ اوڑھے دکھائی دیتی ہے۔
بارش کے پانی پر گزارا کرنے والے تھری باسی اپنی زمین کے اس روپ پر خوش ہیں اور روایتی فصلوں کے لیے بیل جوت چکے ہیں۔
ماہر ماحولیات، لکھاری اور ادیب نور احمد جنجھی نے ڈان سے گفتگو میں بتایا کہ مویشیوں کے چارے اور فصلوں سے مناسب پیداوار کے لیے تھر کو مزید 3 سے 4 بارش کے سلسلوں کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب سماجی کارکن حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تھر کے دورے پر آنے والے افراد کو مناسب سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
صحرا میں تاحد نگاہ ہریالی کا اگنا تھر کو ایک نیا روپ دے چکا ہے جو دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔
اس خوبصورتی کو دیکھنے کے لیے صوبے کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد تھر کا رخ کررہے ہیں۔
کارونجھر کی پہاڑیاں، جین مندر، مٹھی کا گھڑی بھٹ ہفتے کے اختتام پر گھومنے پھرنے کے لیے آنے والے افراد سے بھرا نظر آیا۔
تبصرے (1) بند ہیں