Dawn News Television

شائع 12 جون 2013 06:13pm

جیا خان: خود کشی کی تفتیش

ممبئی: بالی وڈ اسٹار جیا خان کی مبینہ خودکشی کو ایک ہفتہ بیت گیا مگر اب بھی اس راز سے پردہ نہیں ہٹ سکا ہے۔

اداکار نے ممبئی کے علاقے جوہو میں واقع اپنے فلیٹ میں چار جون کی شب پھندہ لگا کرخودکشی کی۔

شروع میں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ 25 سالہ اداکار جیا خان جن کا اصل نام نفیسہ خان تھا حالیہ دنوں اپنے ذاتی مسائل کی وجہ سے سخت پریشان رہتی تھیں تاہم انہوں نے فلمی دنیا میں جلد واپسی کا فیصلہ کیا تھا۔

بعد ازاں اس واقعے میں اس وقت ڈرامائی موڑ آیا جب اداکار کا چھ صفحات پر مشتمل خود کش خط برآمد ہوگیا۔

پولیس نے مبینہ طور پر واقعہ کو خود کشی قرار دیا تھا لیکن کئی دن تک جیا خان کی طرف سے کوئی سوسائڈل نوٹ برآمد نہیں ہوا تھا جیسا کہ عموماً خود کشی کرنے والے شخص کی طرف سے ملتا ہے۔

تاہم گزشتہ دنوں جیا کی بہن کو ان کا خود کش خط ان کے سامان سے مل گیا ہے جو کہ ان کی والدہ نے ممبئی پولیس کے حوالے کر دیا۔

جیا خان کے مبینہ خط میں خودکشی کی وجہ ناکام محبت بتائی گئی ہے لیکن اس میں نام لے کر محبوب کا ذکر نہیں کیا گیا کہ جس سے انداز ہو کہ آیا وہ پرانے بوائے فرینڈ میں سے کوئی ہے یا حالیہ بوائے فرینڈ سورج پنچولی۔

جیا خان نے اس خط میں اپنے بوائے فرینڈ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم نے مجھ سے دھوکا کیا۔

جیا نے شکوہ کیا کہ ایک برس کی ملاقاتوں کے بعد ہمارا رشتہ اس وقت ٹوٹا جب تم نے مجھ سے شادی کا وعدہ پورا نہیں کیا۔

سابق بالی وڈ اداکار نے خط میں لکھا ہے کہ تمہاری زندگی صرف دعوتوں اور لڑکیوں تک محدود تھی لیکن میرے لیے تم تھے اور میرا کام تھا۔

جیا نے اپنے محبوب کے لیے یہ بھی لکھا ہے کہ اب جس وقت تم یہ تحریر پڑھ رہے ہو گے اس وقت میں اس دنیا سے جا رہی ہوں گی یا جا چکی ہوں گی۔

انہوں نے اپنے خودکش خط میں فلمی دنیا کو بھی خدا حافظ کہا۔

خیال رہے کہ پولیس تحقیق کر رہی ہے کہ آیا یہ نوٹ جیا خان کی طرف سے ہی لکھا گیا تھا یا نہیں۔

 پولیس نے اس کیس میں اداکار ادیتیہ پنچولی کے بیٹے سورج پنچولی اور زرینہ وہاب کے بیٹے کے ملوث ہونے کے حوالے سے بھی تحقیقات کرتے ہوئے سورج پنچولی کو گرفتار کرلیا اور وہ 13 جون تک ریمانڈ پر ہیں۔