کلکرنی آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے
نئی دہلی: ہندوستان اور پاکستان کے درمیان امن کے خواہش مند سدھیندرا کلکرنی آئندہ ہفتے پاکستان کے دورے پر کراچی آئیں گے.
خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کی کتاب کی تقریب رونمائی کو آرگنائز کرنے پر کلکرنی کے چہرے پر ممبئی میں انتہا پسند ہندو تنظیم شیو سینا کی جانب سے سیاہی پھینک دی گئی تھی۔
ممبئی سے تعلق رکھنے والی آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن کے چیئرمین کلکرنی نے کہا ہے کہ وہ قائد اعظم اور مہاتما گاندھی کے دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کے تصور اور اُمید کے ساتھ یہاں آئیں گے۔
اس سے قبل خورشید محمود قصوری نے ڈان کو بتایا تھا کہ مشترکہ امن کی کوششوں کے لیے انھوں نے کلکرنی کو پاکستان آنے کی دعوت دی ہے۔
کلکرنی کا کہنا تھا کہ ’آئندہ ہفتے پاکستان کے دورے کے حوالے سے بہت خوش اور جذباتی ہوں اور خورشید محمود قصوری کا انتہائی مشکور ہوں کہ انھوں نے کراچی میں 2 نومبر کو اپنی کتاب کی رونمائی کی تقریب میں مجھے مدعو کیا ہے۔‘
کلکرنی نے کہا کہ 2005 میں ایل کے ایڈوانی کے ہمراہ اُن کے کراچی کے دورے کی یادیں ابھی بھی تازہ ہیں، تاہم اُن کا یہ دورہ اُس وقت انتہائی متنازع ہوگیا تھا جب انھوں نے قائد اعظم محمد علی جناح کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔
مزید پڑھیں: قصوری کی کتاب کے آرگنائزر پر حملہ
انھوں نے کہا کہ وہ جناح کے مزار کا ایک بار پھر دورہ کرنا چاہیں گے، جیسا کہ وہ اُن کے خیالات سے متاثر ہیں اور مہاتما گاندھی کے خیالات سے بھی، جو ہندوستان اور پاکستان کو امن اور معمول پر لانے میں یقینی طور پر مدد فراہم کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’خورشید محمود قصور کی کتاب پاک-ہند کے درمیان امن عمل میں ایک اہم حصہ ہے اور مجھے رواں ماہ ممبئی میں اس کی تقریب رونمائی کو آرگنائز کرنے کا موقع حاصل ہوا۔‘‘