Dawn News Television

شائع 03 ستمبر 2016 01:09pm

ازبکستان کے صدر اسلام کریموف کی تدفین

وسطی ایشیائی ملک ازبکستان کے صدر اسلام کریموف کے انتقال کے بعد ملک میں سوگ ہے جبکہ ان کی تدفین کے موقع پر خصوصی انتظامات کیے گئے۔

اسلام کریموف 6روز ہسپتال میں زیر علاج رہے، جس کے بعد ان کا انتقال ہوا، اسلام کریموف کے وفات پانے کا باقاعدہ اعلان ازبکستان کی حکومت نے کیا۔

واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس میں کہا جارہا تھا کہ اسلام کریموف دماغ کی شریان پھٹنے کے باعث چند روز قبل ہی انتقال کرگئے تھے اور ازبکستان کی حکومت اس کے اعلان میں تاخیر کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ازبکستان کے صدر اسلام کریموف کا انتقال

78 سالہ اسلام کریموف کے انتقال کے ان کا 25 سال سے زائد عرصے پر محیط سخت گیر حکمرانی کا خاتمہ ہوگیا، جبکہ ان کا کوئی واضح طور پر جانشین موجود نہیں ہے۔

سرکاری ٹی وی پر حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’ہم انتہائی دکھ کے ساتھ یہ اعلان کر رہے ہیں کہ ہمارے عزیز صدر انتقال کرگئے ہیں۔‘

سرکاری بیان میں کہا گیا کہ اسلام کریموف کی تدفین ان کے آبائی شہر سمرقند میں کرنے کے انتظامات کیے گئے جبکہ ان کے انتقال پر ملک بھر میں 3 روزہ سوگ کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

1991 میں سوویت یونین سے علیحدگی کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ازبکستان کو اتنی زیادہ غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔

روس سے آزادی حاصل کرنے بعد اسلام کریموف نے بطور صدر ازبکستان کی بھاگ دوڑ سنبھالی تھی، تاہم سخت گیر حکومت اور ملک میں سخت قوانین کے نفاذ کے باعث انہیں انسانی حقوق کے گروپس کی جانب سے تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا رہا۔

ازبکستان جب سویت یونین کا حصہ تھا تو اس وقت بھی اسلام کریموف ہی اس ریاست کے صدر تھے، وہ کمیونسٹ پارٹی آف ازبکستان کے پہلے سیکریٹری جنرل بھی تھے، سویت یونین سے علیحدگی کے بعد کمیونسٹ پارٹی آف ازبکستان کا نام تبدیل کرکے اسے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی آف ازبکستان رکھ دیا گیا۔

تاہم اسلام کریموف نے خود کو ملک میں استحکام کے ضامن کے طور پر پیش کیا اور افغانستان سے ملنے والے سرحدی علاقوں میں اسلامی انتہا پسندوں کے خلاف سخت کارروائی کرکے انہیں شکست دی۔

Read Comments