2016 کی بہترین پاکستانی فلمیں
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی کے بعد جہاں سینما گھروں میں بولی وڈ فلموں پر پابندی عائد ہوئی، وہیں پاکستانی فلموں کو بہتر کارکردگی دکھانے کا اچھا موقع ملا۔
گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ پاکستانی سینما بھی بہتر فلمیں بنانے کی کوشش کررہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ پاکستانی اداکار اب ڈراموں کے بعد فلموں میں کام کرنے کا ارادہ کررہے ہیں۔
اس سال پاکستان کے نامور اداکاروں اور ہدایت کاروں کی کئی فلمیں سامنے آئیں، ان میں کچھ نے اچھا کاروبار کیا، جبکہ کچھ فلمیں متاثر کرنے میں ناکام رہیں۔
2016 کی چند بہترین پاکستانی فلموں کی فہرست ترتیب دی گئی ہے، ہوسکتا ہے کچھ لوگ ان سے اتفاق نہ کریں، تاہم ان فلموں کا انتخاب کہانی، اداکاری اور ایڈیٹنگ کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا۔
ایکٹر ان لا
2016 میں عید کے موقع پر ریلیز ہونے والی فلم 'ایکٹر ان لا' نے پاکستانی شائقین کا شاندار انداز میں دل جیتا، اس فلم میں بولی وڈ اداکار اوم پوری کے علاوہ پاکستانی اداکار فہد مصطفی اور مہوش حیات نے مرکزی کردار ادا کیے۔
یہ ہدایت کار نبیل قریشی کی دوسری فلم تھی جس نے باکس آفس پر کامیابی دیکھی، اس سے قبل فلم 'نامعلوم افراد' نے بھی شاندار کامیابی حاصل کی۔
فلم 'ایکٹر ان لا' کی کہانی ایک ایسے کردار کے گرد گھومتی ہے جو ایکٹر بننا چاہتا تھا تاہم موقع نہ ملنے پر وہ اپنے وکیل والد کی جگہ عدالت میں وکیل کی اداکاری کرکے کیس جیتنے لگا۔
ماہ میر
ہدایت کار انجم شہزاد کی فلم 'ماہ میر' کا نام اگلے آسکر ایوارڈز میں نامزدگی کے لیے بھی منتخب کیا گیا، اس فلم میں بھی فہد مصطفی نے مرکزی کردار ادا کیا جبکہ ایمان علی فلم کی مرکزی اداکارہ کے طور پر سامنے آئیں۔
فلم 'ماہ میر' میں ایک نوجوان کی اردو شاعر میر تقی میر سے لگاو کی کہانی کو پیش کیا گیا، فلم کی کہانی سرمد صہبائی نے تحریر کی۔
مالک
اس سال کی متنازع کا شکار ہونے والی فلم 'مالک' میں پاکستان کی بہترین کاسٹ نے اداکاری کی، ان میں عاشر عظیم، ساجد حسن، عدنان شاہ ٹیپو، حسن نیازی اور فرحان علی آغاہ شامل ہیں۔
فلم 'مالک' نے باکس آفس پر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، اس فلم میں سندھ میں جاگیردارانہ نظام کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا جبکہ اس ہی وجہ سے اس فلم پر پابندی بھی عائد ہوئی، جسے بعدازاں بے بنیاد ٹھہرا کر ہٹادیا گیا۔
عاشر عظیم نے فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی پروڈکشن اور ہدایت کاری بھی کی۔
دوبارہ پھر سے
ہدایت کار مہرین جبار کی فلم 'دوبارہ پھر سے' نے باکس آفس پر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جبکہ اس فلم کو شائقین کا ملا جھلا ردعمل موصول ہوا۔
فلم 'دوبارہ پھر سے' میں صنم سعید، حریم فاروق، عدیل حسین، طوبی صدیقی اور علی کاظمی نے مرکزی کردار ادا کیے، اس فلم کی کہانی 4 دوستوں اور ان کی رومانوی کہانی پر مبنی ہے۔
اس فلم کی شوٹنگ نیویارک میں کی گئی، جس کے شاندار نظاروں نے فلم کو مزید بہتر بنادیا۔
جانان
فلم 'جانان' میں پاکستان اور سوات کو دنیا کے سامنے بہتر انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی گئی، اس فلم کو بھی شائقین کا ملا جھلا ردعمل موصول ہوا۔
فلم 'جانان' میں ارمینہ خان، بلال اشرف اور علی رحمن خان نے مرکزی کردار ادا کیے.
اظفر جعفری کی ہدایات میں بننے والی فلم 'جانان' کی پروڈکشن ریحام خان اور عمران رضا کاظمی نے کی۔
ہو من جہاں
تین دوستوں کی زندگی پر مبنی فلم 'ہو من جہاں' اس سال یکم جنوری کو سینما گھروں میں پیش کی گئی، یہ سال کی پہلی پاکستانی فلم تھی، اس فلم کو ملا جھلا ردعمل موصول ہوا۔
فلم میں ماہرہ خان، شہریار منور اور عدیل حسین نے مرکزی کردار ادا کیے۔
بچانا
فلم 'بچانا' پاکستانی باکس آفس پر بہت زیادہ کامیابی حاصل نہیں کرسکی، اور اداکارہ صنم سعید کے مطابق اس کی وجہ فلم کو بہتر انداز میں پروموٹ نہ کرنا تھا، تاہم اس فلم کی رومانوی کہانی اور بہترین انداز میں کی گئی شوٹنگ نے مداحوں کے دلوں میں جگہ بنالی۔
اس فلم میں صنم سعید اور موہب مرزا نے مرکزی کردار ادا کیے، فلم کی کہانی ایک ہندو لڑکی اور مسلم لڑکے کی زندگی کے گرد گھومتی نظر آئی۔
زندگی کتنی حسین ہے
فلم 'زندگی کتنی حسین' ہے بھی رواں سال عید پر سینما گھروں میں ریلیز کی گئی، اس فلم میں سجل علی اور فیروز خان نے مرکزی کردار ادا کیے۔
فلم نے باکس آفس پر بہت اچھا کاروبار تو نہیں کیا، تاہم فلم میں سجل علی اور فیروز خان کی اداکاری کو خوب سراہا گیا۔
رومانوی کہانی پر مبنی اس فلم کی ہدایت کاری بھی انجم شہزاد نے کی۔