سائنس فکشن فلموں کے وہ تصورات جو حقیقت بنے
فلموں کے وہ تصورات جو حقیقت بنے
دنیا بھر میں سائنس فکشن فلموں کے دلدادہ افراد ہمیشہ نئی فلم کی ریلیز کے لیے منتظر رہتے ہیں اور اگر آنے والی فلم کسی خاص اور اچھوتے موضوع سے متعلق ہو تو فلم کی ریلیز سے پہلے ان کا جوش و خروش دیدنی ہوتا ہے کیونکہ رومانوی اور سماجی نوعیت کی فلموں کے برعکس سائنس فکشن فلموں میں انہیں وہ کچھ دیکھنے کو ملتا ہے جو فی الوقت تصور سے ماورا ہوتا ہے۔
مگر کچھ بعید نہیں کہ ٹیکنالوجی اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس میں ہونے والی پیش رفت کی بدولت چند برس یا ایک عشرے میں وہ حقیقت کی صورت میں ہماری نگاہوں کے سامنے موجود ہوں۔
کیوں کہ اب تک متعدد سائنس فکشن فلموں میں پیش کیے گئے اچھوتے خیال اب حقیقت کا روپ دھار کر ہمارے سامنے ہیں، جس کی مثال 2001 میں ریلیز ہونے والی فلم "اے اسپیس اوڈیسی" اور "دی ٹرمینیٹر" میں پیش کی گئی وہ پیش گوئیاں ہیں جو آج درست ثابت ہوچکی ہیں۔
گذشتہ 2 دہائیوں میں ہونی والی سائنس فکشن فلموں کی ایسی پیش گوئیاں جو درست ثابت ہوئیں ان کا ایک جائزہ ذیل میں پیش کیا جارہا ہے۔