مجوزہ منصوبے کو سرکاری و نجی شراکت داری کے تحت آگے بڑھایا جائے۔ حکومتی نمائندوں کا کردار بیوروکریٹک کے بجائے سہولت کاری کی فراہمی ہو، جبکہ نجی خدمات فراہم کرنے والے نمائندے سرگرم لیکن منظم ہوں۔ چونکہ حکومت کے خزانے میں زیادہ پیسے نہیں ہیں مگر ہمارے پاس 3 ایسے فنڈنگ ذرائع موجود ہیں جن سے مالی معاونت حاصل کی جاسکتی ہے۔
- پاکستان میں مقیم فلاحی کام کرنے والے افراد اور کارپوریٹ شخصیات
- سمندر پار پاکستانی پروفیشنلز اور کاروباری شخصیات
- دنیا کے مختلف حصوں میں بسنے والے کشمیری
تاریخی طور پر پاکستان نے کبھی بھی اپنے مثبت پہلوؤں اور کشمیری حقوق کی اپنی جائز حمایت کو نمایاں کرنے کے لیے ایک منظم اور طویل المدت مہم کا اہتمام نہیں کیا۔ ماضی میں اس حوالے سے صرف بکھری ہوئی، محدود، ہدایت آموز انداز اور نہایت کم پیسوں کے ساتھ کی گئی کوششیں کی گئی ہیں۔
یاد رکھیں اس مقصد میں ایک ڈالر کی سرمایہ کاری کے بدلے 5 ڈالر کا منافع حاصل ہوگا۔ آئیے 2019ء کو پاکستان سے متعلق نئے عالمی بیانیے کی ابتدا کا سال بنائیں۔
ٰیہ مضمون 28 اگست 2019ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوا۔