پاکستان سپر لیگ کے پلے آف میچوں کا آغاز کچھ ایسے ہوا جیسے درمیان میں 7 مہینوں کا نہیں بلکہ ایک دو دن کا وقفہ تھا۔
پہلا میچ ہی اتنا سنسنی خیز تھا کہ بات سپر اوور تک چلی گئی اور وہ بھی اس وقت جب کراچی کنگز کو میچ جیتنے کے لیے 22 گیندوں پر صرف 25 رنز درکار تھے لیکن بابر اعظم کی وکٹ گرتے ہی کراچی کنگز کی بیٹنگ لائن ریت کی دیوار لگنے لگی۔ کپتان عماد وسیم نے ان حالات میں خود پر قابو رکھا اور گرتی ہوئی وکٹوں کے باوجود میچ کو سپر اوور تک لے گئے۔
میچ کی خاص بات دونوں ٹیموں کا ڈین جونز کو خراج تحسین تھا۔ کراچی کنگز کے کوچ وسیم اکرم نے میچ کے دوران ڈین جونز کو اسی طرح اپنے ساتھ رکھا جیسے ڈینو اپنی زندگی میں ان کے ساتھ ہوتے تھے۔ میچ سے پہلے اور بعد میں کراچی کنگز کے کھلاڑیوں، انتظامیہ اور مالکان کی جانب سے ڈین جونز کے لیے خراج عقیدت کی ٹوئٹس کا دور چلتا رہا۔
دونوں ٹیموں کی سلیکشن پر کچھ سوالیہ نشان ضرور تھے۔ ملتان سلطانز نے زمبابوے کے خلاف مین آف دی سیریز کا ایوارڈ حاصل کرنے والے عثمان قادر کو باہر بٹھا کر عمران طاہر اور شاہد آفریدی کو موقع دیا۔