نوزائیدہ بچوں کے لیے ملیریا کی پہلی مؤثر دوا تیار
یورپی دوا ساز کمپنی نے نوزائیدہ بچوں کو ملیریا سے بچانے والی مؤثر دوا تیار کرلی، جسے یورپی ملک سوئٹزرلینڈ میں استعمال کرنے کی منظوری بھی دے دی، دوسرے مرحلے میں دوا کو جلد افریقہ میں استعمال کی منظوری ملنے کا امکان ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے مطابق سوئس دوا ساز کمپنی نووارٹس کے مطابق نوزائیدہ اور کم عمر بچوں کے لیے ملیریا کی پہلی دوا ’کوارٹم بے بی‘ (Coartem Baby) کو سوئٹزرلینڈ میں استعمال کی اجازت دے دی گئی، جس کے بعد آئندہ ہفتوں میں اسے افریقہ بھر میں بڑے پیمانے پر استعمال کرنے کی اجازت ملنے کا امکان ہے۔
مذکورہ دوا خاص طور پر ایسے نومولود بچوں کے لیے تیار کی گئی ہے جن کا وزن 2 سے 5 کلوگرام (تقریباً 4 پاؤنڈ 6 اونس سے 11 پاؤنڈ) کے درمیان ہو، دوا کو بچوں کے لیے آسانی سے نگلنے کے قابل بنایا گیا ہے۔
دوا ساز کمپنی کے مطابق کوارٹم بے بی کو پہلے ہی مغربی افریقی ملک گھانا میں منظوری مل چکی ہے جب کہ اب کمپنی کو توقع ہے کہ آئندہ 90 دنوں کے اندر مزید آٹھ افریقی ممالک بھی اس کی منظوری دے دیں گے، ان ممالک میں برکینا فاسو، آئیوری کوسٹ، کینیا، ملاوی، موزمبیق، نائجیریا، تنزانیہ اور یوگنڈا شامل ہیں۔
نوزائیدہ اور کم عمر بچوں کے لیے تیار کی گئی مذکورہ دوا سے قبل نوزائیدہ بچوں کو ایسی ادویات دی جاتی تھیں جو عمر رسیدہ بچوں کے لیے تیار کی جاتی تھیں، جس سے ان میں زیادہ مقدار یا زہریلے اثرات کا خطرہ بڑھ جاتا تھا۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق صرف 2023 میں دنیا بھر میں 21 کروڑ کے قریب افراد ملیریا کا شکار ہوئے جن میں سے 597,000 اموات ہوئیں، جن میں سے بیشتر کا تعلق افریقہ سے تھا، ان اموات میں تقریباً 75 فیصد بچے پانچ سال سے کم عمر تھے۔
دوا تیار کرنے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ مذکورہ دوا آنے والے ہفتوں میں زیادہ تر غیر منافع بخش بنیادوں پر فراہم کی جائے گی، افریقہ میں اس کے استعمال کے بعد ممکنہ طور پر اسے دیگر خطوں میں بھی استعمال کی منظوری ملنے کا امکان ہے۔