یومیہ 10 ہزار کے بجائے 7 ہزار قدم چلنا بھی صحت کے لیے فائدہ مند
ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ یومیہ 10 ہزار کے بجائے محض 7 ہزار قدم چلنا بھی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے لیکن زیادہ چلنے کے بہت زیادہ فوائد ہوتے ہیں۔
تازہ تحقیق کے مطابق روزانہ صرف 7 ہزار قدم چلنا بھی انسانی صحت میں نمایاں بہتری لا سکتا ہےاور یہ 10 ہزار قدم کے مقبول ہدف سے کم مگر مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔
آسٹریلیا، اسپین اور برطانیہ کے ماہرین نے مشترکہ طور پر اس تحقیق میں ماضی کی کئی سائنسی رپورٹس کا جائزہ لیا تاکہ ورزش کی مقدار اور مختلف بیماریوں کے خطرات کے درمیان تعلق کو سمجھا جا سکے، جن میں دل کی بیماریاں، کینسر، ذیابطیس ٹائپ 2، ذہنی دباؤ اور ڈیمینشیا جیسی بیماریاں شامل تھیں۔
تحقیق میں 2 ہزار قدم کو ایک بنیادی سطح تصور کیا گیا جو بیشتر افراد روزمرہ سرگرمیوں کے دوران خود بخود مکمل کر لیتے ہیں اور اس کا موازنہ 7 ہزار قدم چلنے والوں کے ساتھ کیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ روزانہ 7 ہزار قدم چلنے والے افراد میں دل کی بیماری سے مرنے کا خطرہ 47 فیصد اور کینسر سے موت کا خطرہ 37 فیصد کم ہوجاتا ہے۔
یومیہ سات ہزار قدم چلنے والے والے افراد میں دل کی بیماری لاحق ہونے کا امکان 25 فیصد اور ذیابطیس کا خطرہ 14 فیصد کم ہوجاتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ روزانہ 10 ہزار قدم مکمل کرنے والوں کو ان بیماریوں سے بچاؤ میں محض معمولی اضافی فائدہ حاصل ہوا اور کچھ کیسز میں یہ فرق صرف چند فیصد پوائنٹس کا تھا۔
ذہنی صحت کے حوالے سے تحقیق نے واضح کیا کہ جسمانی سرگرمی کرنے والے افراد میں ڈپریشن کی علامات ظاہر ہونے کا امکان 38 فیصد کم تھا جب کہ ڈیمینشیا ہونے کا خطرہ 22 فیصد کم پایا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ روزانہ 7 ہزار قدم چلنے والوں میں توازن اور ہم آہنگی بہتر رہی اور وہ 28 فیصد کم مواقع پر گرنے کا شکار ہوئے جبکہ 10 ہزار سے زائد قدم چلنے والوں میں یہ شرح کم ہو گئی۔
اس سے قبل 2019 میں جاپان اور امریکا کے ماہرین کی ایک اور تحقیق میں 7,500 قدم کو بہترین حد قرار دیا گیا تھا جبکہ اس تحقیق نے یہ بھی بتایا کہ پیچھے کی طرف چلنا (retro walking) ذہنی استعداد اور جسمانی توازن کے لیے زیادہ فائدہ مند ہے۔
اسی طرح 2011 کی ایک امریکی تحقیق نے بھی اس بات کی تصدیق کی تھی کہ پیچھے چلنا نہ صرف دماغی صحت کے لیے بہتر ہے بلکہ یہ ہیم اسٹرنگز (پچھلی ران کے پٹھوں) کو مضبوط کرتا اور کمر درد میں کمی لاتا ہے۔