دنیا

بھارتی طیاروں کیلئے پاکستانی فضائی حدود کی بندش میں توسیع کا نیا نوٹم جاری

نوٹم کے مطابق نئی پابندی 19 نومبر بروز منگل پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر 2 بج کر 50 منٹ سے 24 دسمبر صبح 4 بج کر 59 منٹ تک نافذ العمل ہے۔

پاکستان نے بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود کی بندش میں 23 دسمبر تک توسیع کردی، بھارتی مسافر اور عسکری طیاروں کے لیے پاکستان کی فضائی حدود بند رہے گی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) نے جمعرات کو نوٹم (نوٹس ٹو ایئرمین) جاری کرتے ہوئے بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود کی پابندی میں 24 دسمبر تک توسیع کر دی ہے۔

یہ نئی پابندی اس وقت نافذ کی گئی ہے جب پچھلی پابندی کے خاتمے میں صرف چار دن باقی رہ گئے تھے۔

اپریل کے آخر میں مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے پیشِ نظر بھارت اور پاکستان نے اپنی فضائی حدود ایک دوسرے کی ایئرلائنز کے لیے بند کر دی تھیں۔

نوٹم کے مطابق نئی پابندی 19 نومبر بروز منگل پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر 2 بج کر 50 منٹ سے 24 دسمبر صبح 4 بج کر 59 منٹ تک نافذ العمل ہے۔

یہ پابندی بھارت میں رجسٹرڈ تمام طیاروں کے ساتھ ساتھ ان تمام طیاروں پر بھی لاگو ہو گی جو بھارتی ایئرلائنز یا آپریٹرز کی ملکیت، نگرانی یا لیز پر ہوں، جن میں فوجی پروازیں بھی شامل ہیں۔

پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (پی سی اے اے) کی 2022 کی دستاویز کے مطابق پاکستان کی فضائی حدود دو فلائٹ انفارمیشن ریجنز (کراچی اور لاہور) پر مشتمل ہے، یہ نوٹم دونوں کراچی اور لاہور فلائٹ انفارمیشن ریجنز پر لاگو ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ 24 اپریل کو بھارت کی جانب سے پہلگام حملے کے بعد سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے فیصلے کے ردعمل میں پاکستان نے متعدد اقدامات کا اعلان کیا تھا، جن میں بھارت کی ملکیت یا بھارت کے زیرِ انتظام تمام ایئرلائنز کے لیے فضائی حدود کی بندش بھی شامل تھی۔

بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے یہ الزام عائد کیا تھا کہ پاکستان نے حملے کی حمایت کی تھی جب کہ پاکستان نے اس کی سختی سے تردید کی اور وزیراعظم شہباز شریف غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی۔

بعد ازاں، مئی کے اوائل میں دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان دہائیوں میں سب سے شدید فوجی تصادم ہوا جس میں پاکستان نے رافیل سمیت بھارتی فضائیہ کے 7 طیارے مار گرائے۔