لائف اسٹائل

مشہور گلوکارہ مہناز بیگم انتقال کر گئیں

مہناز نے متعدد مشہور غزلیں اور گیت گائے، کافی عرصے سے علیل تھیں، بحرین کے اسپتال میں انتقال کر گئیں۔

اسلام آباد: معروف پاکستانی گلوکارہ مہناز بیگم طویل علالت کے بعد بحرین میں 55 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔

مہناز بیگم 1958 کو برصغیر کی مشہور گائیکہ کجن بیگم کے گھر پیدا ہوئیں، انہوں نے اپنی والدہ سے وراثت میں ملنے والی گائیکی کو ہی اپنا کیریئر بنایا اور صرف چودہ سال کی عمر میں پہلا گانا گایا۔

ڈان اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے مہناز بیگم نے بتایا تھا کہ گلوکاری کی دنیا میں ان کی آمد اتفاقیہ طور پر ہوئی۔ ایک مرتبہ کالج کے زمانے میں گائکی کے پروگرام میں ان کے کالج نے حصہ لیا تاہم ان کے کالج سے جس لڑکی کو حصہ لینا تھا وہ بیمار پڑ گئی۔

انہوں نے بتایا کہ اس موقع پر ٹیچر نے ان سے اس پروگرام میں حصہ لینے کی درخواست کی جسے نا چاہتے ہوئے بھی انہوں نے قبول کر لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام میں انہوں نے نور جہاں کا مشہور نغمہ "اے وطن کے سجیلے جوانوں" گایا، اس موقع پر پورے ہال میں سناٹا چھا گیا تھا اور پھر گانے کے اختتام پر پورا ہال تالیوں سے گونج اٹھا۔

وہ زمانہ طالب علمی میں شہنشاہ غزل مہدی حسن کے بھائی پنڈت غلام قادری کی شاگرد بھی رہیں۔

مہناز بیگم نے مشہور غزل اور گیت گانے کے ساتھ ساتھ کچھ سلام، مرثیے اور نوحے بھی پڑھے۔

وہ کافی عرصے سے بیمار تھیں اور علاج کے سلسلے میں امریکہ میں مقیم تھیں۔

پاکستان کی اس مشہور گلوکارہ کو کراچی سے امریکا روانگی کے دوران حالت بگڑنے پر بحرین کے اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں وہ انتقال کر گئیں۔