ہندوستان کے اخبار ٹائمز آف انڈیا نے دعوی کیا ہے کہ پاکستان اپنی سرحد ملحقہ راجستھان میں ہندوستان کے سیکیورٹی انتظامات اور فوج کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے بغیر پائلٹ کے طیارے (یو اے وی) استعمال کررہا ہے۔
خبر کے مطابق 'جاسوس' کہلانے والے ان طیاروں کی سرگرمیوں میں گزشتہ کچھ عرصے میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
رات کو چمکتی ہوئی لال روشنی کی صورت میں دیکھے جانے والے یہ طیارے ہندوستان کے سیکیورٹی حلقوں میں دلچسپی کا سبب بنے ہوئے ہیں۔ یہ طیارے دن کی روشنی میں بھی اپنی سرگرمیاں جاری رکھتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ جاسوس طیارے راجستھان کے علاقوں باڑمیر، جیسلمیر، بیکانر اور گنگانگر سے ملحقہ پاکستانی علاقوں میں سرگر م ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا نے قابل اعتماد ذرائع کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ پاکستان ہندوستانی علاقے پر نظر رکھنے کے لیے ان طیاروں کا استعمال کررہا ہے اور گزشتہ کچھ دنوں سے اس کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کچھ سال پہلے امریکا اور اٹلی کی مدد سے یہ یو اے وی بنائے تھے اور اب وہ انہیں جاسوسی کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ طیارے عالمی سرحد سے 700-500 گز دور پاکستانی حدود میں 2000-1500 میٹر کی بلندی پر پروازیں کرتے ہیں۔
ان جاسوس طیاروں میں جدید ترین طاقت ور کیمرا نصب ہے جو کئی کلومیٹر طور ہندوستانی علاقے کی تصویریں لے سکتا ہے۔
ان طیاروں کو 30-25 کلومیٹر دوری سے آپریٹ کیا جارہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی بارڈر سیکیورٹی فورس نے صورتحال پر مکمل نظر رکھی ہوئی ہے تاہم ان طیاروں کے خلاف اس وقت تک کارروائی نہیں کی جا ستکی جب تک وہ پاکستانی حدود کے اندر موجود ہیں۔