عالمی بینک کی داسو ڈیم کے لیے متفقہ منظوری

11 جون 2014
عالمی بینک کا ہیڈکوارٹر۔ —. فائل فوٹو
عالمی بینک کا ہیڈکوارٹر۔ —. فائل فوٹو

واشنگٹن: کل عالمی بینک نے داسو ہائیڈرو الیکٹرک پاور پروجیکٹ کی متفقہ طور پر منظوری دے دی، اور پاکستان کے لیے ایک خوشگوار حیرت یہ تھی کہ امریکا نے اس حق میں ووٹ دیا۔

امریکی انتظامیہ نے اس سے پہلے پاکستان کو مطلع کیا تھا کہ اگرچہ وہ اس منصوبے کی حمایت کرتی ہے، لیکن کانگریس کی پابندیوں کی وجہ سے وہ اس حمایت کے اظہار سے گریز کرے گی۔

پیر کے روز وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے امریکی سیکریٹری خزانہ جیک لیو کو ٹیلی فون کرکے ان سے داسو منصوبے کے لیے ووٹ دینے کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے دلیل دی کہ امریکی حمایت سے پاکستان کو اس منصوبے کی تکمیل میں مدد ملے گی، بلکہ ملک میں جاری توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے حکومتی کوششوں کو استحکام بھی ملے گا۔

امریکی توثیق حاصل کرنے کے لیے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے نے بھی ایک اہم کردار ادا کیا۔ سفارتخانے کی جانب سے امریکی محکمہ خارجہ، وہائٹ ہاؤس اور کانگریس میں اس منصوبے کے حق میں رائے ہموار کرنے کے لیے کوششیں کی گئیں۔

اس سے قبل عالمی بینک کے ایگزیکٹیو بورڈ کے تمام پچیس اراکین نے اس منصوبے کے لیے مالی امداد کی پاکستانی درخواست پر غور کیا۔

اس اجلاس کی صدارت عالمی بینک کی مینیجنگ ڈائریکٹر اور چیف آپریٹنگ آفیسر سری ملیانی اندراوتی نے کی۔

سری ملیانی اندراوتی انڈونیشیا کی وزیر خزانہ رہ چکی ہیں۔

داسو ہائیڈرو الیکٹرک پاور یا داسو ڈیم پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک اہم منصوبہ ہے، جس سے 4200 میگاواٹ کی سستی بجلی پیدا ہوگی۔

یہ منصوبہ اپنی تکمیل کے بعد ملک میں بجلی کی پیدواری صلاحیت میں اضافہ کرے گا، سبسڈیز میں اور بجلی کی پیدوار کی لاگت میں کمی آئے گی۔

پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا ’’عالمی بینک کی جانب سے اس منصوبے کی مدد کے ضمن میں آج کا یہ فیصلہ پاکستان کی اقتصادی بحالی اور ملک کی توانائی کی ضروریات پر قابو پانے کے حوالے سے اس کے واضح نکتہ نظر بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔اس سے ہائیڈرو پاور جنریشن کے شعبے میں نجی شراکت کا دروازہ بھی کھل جائے گا۔‘‘

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے اس اہم منصوبے پر پیش رفت سے پاکستان امریکا کی شراکت کو پائیدار بنیادوں پر مستحکم کرنے میں مدد ملے گی اور دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

داسو پروجیکٹ کا پہلے ہی تخمینہ لگایا جاچکا ہے، اور امدادی اداروں نے پاکستان کو اس سے قبل یقین دہانی کرائی تھی کہ اگر عالمی بینک کی ایک فنڈنگ ایجنسی انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن اس کی منظوری کا لیٹر ارسال کرتی ہے تو اس کی تکمیل کے لیے ستر کروڑ ڈالرز کا قرضہ جاری کردیا جائے گا۔

قرضے کی ادائیگی کی مدت دس سال ہوگی۔ داسو سے بجلی کی پیداوار کے پانچ سال کے بعد سے قرض کی ادائیگی شروع ہوجائے گی۔

داسو ڈیم کا پہلا یونٹ پانچ سالوں میں پیداوار شروع کردے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں