'داعش، جنداللہ کی بلوچستان میں ملاقات'

12 نومبر 2014
۔ — اے ایف پی فوٹو
۔ — اے ایف پی فوٹو

ڈیرہ اسمعیل خان: کالعدم عسکریت پسند گروپ جنداللہ نے دعوی کیا ہے کہ داعش کے ایک وفد نے بلوچستان میں ان کی قیادت سے ملاقات کی تھی۔

جنداللہ کے ترجمان فہد مروت کا کہنا ہے کہ ملاقات رواں ہفتہ ہوئی اور ملاقات کا مقصد یہ جاننا تھا کہ داعش کس طرح پاکستانی عسکریت پسند گروہوں کو متحد کر سکتا ہے۔

یاد رہے کہ جند اللہ پاکستان تحریک طالبان کی ایک شاخ ہے اور رواں ہفتہ ہی ٹی ٹی پی نے داعش کے ساتھ اتحاد کے اعلان پر اپنے ترجمان کو برطرف کر دیا تھا۔

شام اور عراق کے وسیع حصہ پر قابض داعش نے مشرق وسطی میں خود ساختہ خلافت قائم کرنے کا اعلان کر رکھا تھا۔

ٹی ٹی پی ملا عمر کو مسلمانوں کا رہنما تصور کرتی ہے۔

اس سے پہلے بلوچستان حکومت نے ایک خفیہ رپورٹ میں وفاقی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خبردار کیا تھا کہ صوبہ میں داعش اپنے قدم جما رہی ہے ۔

رپورٹ کے مطابق، داعش نے صوبہ خیبر پختونخوا میں سرکاری عمارتوں ، عسکری تنصیبات اور شیعہ برادری کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بندی کر رکھی ہے۔

کراچی، خانیوال اور لاہور سمیت پاکستان کے مختلف شہروں میں داعش کی حمایت میں وال چاکنگ بھی ہو چکی ہے۔

تاہم، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے منگل کو ملک میں داعش کی موجودگی سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا 'اس نام سے کوئی تنظیم پاکستان میں موجود نہیں'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

علی رضا چنگیزی Nov 13, 2014 08:30pm
یہ نام کے مسلمان اصل میں ھندو اور یھودی ھے اور جن کو پیسہ دیکر خرید رھے ھے، یہ وھی لوگ ھیں جو ھر سیاسی، مزھبی،جلسوں میں شدیک ھوتے ھیں۔ یہ لوگ نہ اسلام کو مانتے ھیں نہ انسان کو، یہ صرف اور صرف پیسوں کئلے کچھ بھی کر سکتے ھیں یھاں تک کہ اپنے ماں باپ کو بھی بیچ سکتے ھیں۔ ان سے کوئ امید نھیں کہ یہ انسان بنے۔