اسلام آباد جلسہ، حکومت نے حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی

26 نومبر 2014
چوہدری نثار علی خان اور شہباز شریف— آئی این پی فائل فوٹو
چوہدری نثار علی خان اور شہباز شریف— آئی این پی فائل فوٹو

لاہور : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے تیس نومبر کو اسلام آباد میں جلسے کے حوالے سے حکومتی حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی ہے۔

ن لیگ کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ منگل کو دونوں رہنماﺅں کی ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پی ٹی آئی کو وفاقی دارالحکومت میں ایک متاثر کن شو کے لیے "فری ہینڈ" نہیں دیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا "انہوں نے حکمت عملی کو حتمی شکل دی جس کے تحت اپوزیشن جماعت کو جلسے کے انعقاد کی اجازت دی جائے گی مگر وینیو کے مقام پر ورکرز اور حامیوں کو پہنچنے سے روکنے کے لیے مخصوص تدابیر پر عمل کیا جائے گا"۔

شہباز شریف اور چوہدری نثار نے بعد میں ایک اجلاس میں بھی شرکت کی جس میں ن لیگ کے رہنماء اور اعلیٰ انتظامی افسران بھی شریک تھے، جن میں حمزہ شہباز، وزیر ریلوے سعد رفیق، وزیر داخلہ پنجاب کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ، وزیر خوراک بلال یاسین، سابق وزیر قانون رانا ثناءاللہ، آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا اور چیف سیکرٹری نوید اکرم چیمہ شامل تھے تاہم وزیر قانون مجتبیٰ شجاع الرحمان غیرحاضر تھے۔

ن لیگ کے ایک سنیئر رہنماء نے بتیا کہ وزارت قانون جلد دوبارہ رانا ثناءاللہ کو دیئے جانے کا امکان ہے "یہی وجہ ہے کہ وہ ابھی سے ایک وزیر کی طرح کے رویے کا اظہار کررہے ہیں"۔

ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ اجلاس کے دوران پی ٹی آئی ورکرز کی تیس نومبر سے قبل گرفتاریوں کے حوالے سے پولیس کو ہدایات نہیں دی گئیں تاہم افسران کو اپنی تیاریاں مکمل رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق پولیس نے پہلے ہی پی ٹی آئی ورکرز اور حامیوں کی فہرستیں تیار کرلی ہیں اور وہ اسلام آباد جلسے کے لیے لوگوں کو جمع کرانے کے لیے ان کے اقدامات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

شہباز شریف نے اجلاس میں کہا "کسی بھی شخص کو قانون اپنے ہاتھوں میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اگر کسی نے ایسا کرنے کی کوشش کی تو اسے سخت ایکشن کا سامنا کرنا ہوگا"۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب حکومت تیس نومبر کے جلسے کے حوالے سے وفاق کی گائیڈلائنز پر مکمل عملدرآمد کرائے گی۔

دوسری جانب پی ٹی آئی رہنماء شفقت محمود نے ڈان کو بتایا کہ پولیس اور اسپیشل برانچ کے اہلکاروں نے پی ٹی آئی ورکرز کو ہراساں کرنا شروع کردیا ہے "خصوصی برانچ کے اہلکار پی ٹی آئی ورکرز کے گھروں پر جاکر انہیں پولیس اسٹیشن میں حاضر ہونے کی ہدایت کررہے ہیں"۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب پولیس نے ٹرانسپورٹرز کو کہنا شروع کردیا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کو اس جلسے کے لیے بسیں اور ویگنیں کرائے پر نہ دیں۔

ان کے بقول "ن لیگ ہمیشہ سے اپنے مخالفین کو پولیس کے ذریعے دباتی رہی ہے تاہم حکومت نے ہمارے پارٹی ورکرز کے خلاف طاقت کا استعمال کیا تو وہ تمام تر نتائج کی ذمہ دار خود ہوگی"۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں