سانحہ پشاور: ہر آنکھ اشک بار

16 دسمبر 2014

طالبان عسکریت پسندوں نے منگل کی صبح پشاور کے علاقے وارسک روڈ پر واقع آرمی پبلک اسکول میں داخل ہوکر طالبعلموں اور اساتذہ کو یرغمال بنالیا اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 125 سے زائد بچے ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

وزیراعظم نواز شریف نے اس واقعے کو " قومی سانحہ" قرار دیا اور کہا کہ یہ سب میرے بچے تھے، ان کی ہلاکت میرا اور پوری قوم کا نقصان ہے۔

اس سانحے پر وفاقی اور خیبرپختونخوا کی حکومتوں نے تین روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے جس کے دوران قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

حملے میں زخمی ہونے والے متعدد افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے— اے پی فوٹو
حملے میں زخمی ہونے والے متعدد افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے— اے پی فوٹو
آپریشن کے دوران اب تک 126 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جبکہ آئی ایس پی آر ترجمان کے مطابق اب تک 4 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے— رائٹرز فوٹو
آپریشن کے دوران اب تک 126 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جبکہ آئی ایس پی آر ترجمان کے مطابق اب تک 4 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے— رائٹرز فوٹو
اس سانحے کے بعد غمزدہ والدین اپنے بچوں کی ہلاکت پر دھاڑیں مار مار کر روتے رہے— اے پی فوٹو
اس سانحے کے بعد غمزدہ والدین اپنے بچوں کی ہلاکت پر دھاڑیں مار مار کر روتے رہے— اے پی فوٹو
ڈان نیوز کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے بچوں کی عمر 9 سے 16 سال کے درمیان بتائی جاتی ہے— رائٹرز فوٹو
ڈان نیوز کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے بچوں کی عمر 9 سے 16 سال کے درمیان بتائی جاتی ہے— رائٹرز فوٹو
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق محصور بچوں اور عملے کی بڑی تعداد کو اسکول کے پچھلے راستے سے نکال لیا گیا ہے— رائٹرز فوٹو
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق محصور بچوں اور عملے کی بڑی تعداد کو اسکول کے پچھلے راستے سے نکال لیا گیا ہے— رائٹرز فوٹو
اسپتال منتقل کیے گئے زخمیوں اور ہلاک شدگان کے اہلخانہ کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا اور ان کے لواحقین کو درست انداز سے علاج فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا— رائٹرز فوٹو
اسپتال منتقل کیے گئے زخمیوں اور ہلاک شدگان کے اہلخانہ کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا اور ان کے لواحقین کو درست انداز سے علاج فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا— رائٹرز فوٹو
سیکیورٹی حکام کے مطابق صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے— رائٹرز فوٹو
سیکیورٹی حکام کے مطابق صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے— رائٹرز فوٹو
جس وقت حملہ کیا گیا اُس وقت اسکول کے سینئر طلبہ کی ایک تقریب ہورہی تھی جس میں دھماکہ سنا گیا اور اموات بھی زیادہ ہوئیں— رائٹرز فوٹو
جس وقت حملہ کیا گیا اُس وقت اسکول کے سینئر طلبہ کی ایک تقریب ہورہی تھی جس میں دھماکہ سنا گیا اور اموات بھی زیادہ ہوئیں— رائٹرز فوٹو
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے ایک گروہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے — رائٹرز فوٹو
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے ایک گروہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے — رائٹرز فوٹو
واقعے کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف کوئٹہ کا دورہ مختصر کرکے پشاور روانہ ہو گئے جہاں وہ آپریشن کی نگرانی خود کریں گے— رائٹرز فوٹو
واقعے کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف کوئٹہ کا دورہ مختصر کرکے پشاور روانہ ہو گئے جہاں وہ آپریشن کی نگرانی خود کریں گے— رائٹرز فوٹو
آئی ایس پی کے مطابق دہشت گردوں کو اسکول کے آخری چار بلاکس تک محدود کردیا گیا ہے— رائٹرز فوٹو
آئی ایس پی کے مطابق دہشت گردوں کو اسکول کے آخری چار بلاکس تک محدود کردیا گیا ہے— رائٹرز فوٹو
تحریک انصاف کی رکن اسمبلی عائشہ گلالئی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ حملہ وزیرستان میں جاری آپریشن کا ردعمل ہو سکتاہے— رائٹرز فوٹو
تحریک انصاف کی رکن اسمبلی عائشہ گلالئی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ حملہ وزیرستان میں جاری آپریشن کا ردعمل ہو سکتاہے— رائٹرز فوٹو
ہسپتال کا عملہ ایک زخمی طالبعلم کو لے کر جارہا ہے— اے پی فوٹو
ہسپتال کا عملہ ایک زخمی طالبعلم کو لے کر جارہا ہے— اے پی فوٹو
ایک زخمی طالبعلم کو طبی امداد کے لیے ہسپتال لے جایا جارہا ہے— رائٹرز فوٹو
ایک زخمی طالبعلم کو طبی امداد کے لیے ہسپتال لے جایا جارہا ہے— رائٹرز فوٹو
ریسکیو ورکرز آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردوں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے ایک شخص کی میت لے کر جارہے ہیں— رائٹرز فوٹو
ریسکیو ورکرز آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردوں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے ایک شخص کی میت لے کر جارہے ہیں— رائٹرز فوٹو