'طالبان ہتھیار ڈالیں یا انصاف کا سامنا کریں'

اپ ڈیٹ 20 دسمبر 2014
صدرمملکت ممنون حسین—۔فائل فوٹو/ اے پی
صدرمملکت ممنون حسین—۔فائل فوٹو/ اے پی

اسلام آباد: صدرمملکت ممنون حسین نے دہشت گردوں کو خبردار کیا ہے کہ یا تو وہ ہتھیار ڈال دیں یا پھر انصاف کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوجائیں۔

جمعے کوپاک ۔چائنا فرینڈ شپ سینٹر میں پاکستان ۔ چائنا انسٹی ٹیوٹ اور چین کے سفارت خانے کے اشتراک سے چینی صدر شی جن پنگ کی کتاب 'دی گورننس آف چائنا' (چین کی گورننس) کی تقریب رونمائی کے موقع پر صدر ممنون حسین نے کہا کہ 'دہشت گردوں کو ریاست کی عملداری تسلیم کرنی چاہیے یا پھراس سب کے نتائج بھگتنے کے لیے تیار ہوجانا چاہیے، جو وہ اسلام کے نام پر کر رہے ہیں'۔

پشاور واقعے میں 130 سے زائد بچوں اور 10 دیگر افراد کے طالبان کی دہشت گردی کا نشانہ بننے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ 'اس واقعہ نے قوم کے حوصلے پست نہیں کیے بلکہ اس سے دہشت گردی کو اس کی جڑوں سمیت ملک سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم میں اضافہ ہوا ہے'۔

صدر نے اعلان کیا کہ 'تمام شہید بچے اوران کے والدین قوم کے محسن ہیں جن کی اس عظیم قربانی نے قوم میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ اور ملک کو دہشت گردی جیسی لعنت سے چھٹکارا دلانے کے لیے ایک نیا عزم بیدار کردیا ہے'۔

صدر نے ہر ایک دہشت گرد کے خاتمے کے ساتھ ساتھ ملک کو امن، محبت اور یکجہتی کا گہوارہ بنانے کے عزم کا ظہار کیا تاکہ پاکستان ترقی کی جانب اپنا سفر برقرار رکھ سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف جنگ میں پوری قوم مسلح افواج کی حمایت میں اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔ 'پوری قوم اب ملک کو مستحکم، خوشحال اور ترقی یافتہ دیکھنا چاہتی ہے اور اپنے مقاصد کی راہ میں آنے والی ہر رکاوٹ کو ختم کرنا چاہتی ہے'۔

اس موقع پر صدر کا کہنا تھا کہ چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پی ای سی) دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نئی نہج پر لے جائے گا اور گوادر پورٹ کو قراقرم ہائی وے کی مدد سے چینی صوبے سنکیانگ سے ملا دینے سے یہ اکنامک کوریڈور، پاکستان اور چین کو ایک اقتصادی راہداری میں تبدیل کرنے میں مدد دے گا۔

صدر ممنون حسین نے امید ظاہر کی کہ صدرشی جن پنگ کی کتاب چینی حکومت کے مخاتلف نظریات، ترقی کے طریقوں، پالیسیوں اور سفارت کاری کو سمجھنے میں مدد دے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے مابین ہمیشہ مضبوط تعلقات رہے ہیں، جس سے دونوں ممالک کو سفارتی، معاشی اورعسکری سطح پر فوائد حاصل ہوئے ہیں۔

انھوں نے چینی صدر کی جانب سے پاکستان کے لیے 'آئرن برادرز' کی اصطلاح استعمال کرنے کا بھی خیر مقدم کیا۔

صدر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے عوام ہر مشکل صورتحال میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ 'ہم ایک جیسے نظریات کے حامی ہیں اور آزادی، عظمت اور ترقی کی طرف پر امن طور پر بڑھنا چاہتے ہیں۔ ہم حقیقت میں 'آئرن برادرز' ہیں'۔

تبصرے (0) بند ہیں