سانحہ پشاور نے گورکن کو بھی رُلا دیا

21 دسمبر 2014

** پشاور : پشاور کے سب سے بڑے قبرستان میں حکمران سمجھے جانے والے ایک گورکن کی آنکھوں میں کبھی بھی کسی کو دفن کرتے ہوئے آنسو نہیں آئے کیونکہ اس کے پیشے کے اصولوں کے خلاف ہے مگر گزشتہ دنوں جب آرمی پبلک اسکول میں ہونے والے قتل عام میں ہلاک ہونے والے طالبعلموں سمیت دیگر افراد کی میتیں پہنچیں تو وہ اپنی رونے پر مجبور ہوگیا۔**

تاج محمد نامی اس گورکن نے ایسوسی ایٹیٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے مختلف عمروں اور وزن کی سینکڑوں میتیں دفنائی ہیں مگر ان ننھے پھولوں کی لاشوں کا وزن مجھے سب سے زیادہ بھاری لگا— اے پی فوٹو
تاج محمد نامی اس گورکن نے ایسوسی ایٹیٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے مختلف عمروں اور وزن کی سینکڑوں میتیں دفنائی ہیں مگر ان ننھے پھولوں کی لاشوں کا وزن مجھے سب سے زیادہ بھاری لگا— اے پی فوٹو
پشاور کے رحمان بابا قبرستان میں گورکن کا کام کرنے والے تاج محمد نے بتایا کہ آرمی پبلک اسکول میں ہلاک ہونے والے بیشتر طالبعلموں کی تدفین منگل اور بدھ کو ہوئیں— اے پی فوٹو
پشاور کے رحمان بابا قبرستان میں گورکن کا کام کرنے والے تاج محمد نے بتایا کہ آرمی پبلک اسکول میں ہلاک ہونے والے بیشتر طالبعلموں کی تدفین منگل اور بدھ کو ہوئیں— اے پی فوٹو
پشاور سانحہ پاکستان کی تاریخ میں دہشت گردی کا بدترین واقعہ تھا تاہم پشاور میں ماضی میں بھی اس طرح کی خونریزی ہوتی رہی ہے مگر پھر بھی اس واقعے نے شہر کے رہائشیوں سمیت پورے ملک پر سوگ طاری کردیا— اے پی فوٹو
پشاور سانحہ پاکستان کی تاریخ میں دہشت گردی کا بدترین واقعہ تھا تاہم پشاور میں ماضی میں بھی اس طرح کی خونریزی ہوتی رہی ہے مگر پھر بھی اس واقعے نے شہر کے رہائشیوں سمیت پورے ملک پر سوگ طاری کردیا— اے پی فوٹو
تاج محمد اس سے پہلے بھی پشاور میں دہشت گرد حملوں جیسے 2009 کے مینا بازار بم دھماکے جس میں ایک سو پانچ افراد ہلاک ہوئے کی تدفین کرچکے ہیں مگر منگل کو پیش آنے والا سانحہ ان کے لیے بہت بھاری ثابت ہوا اور وہ پہلی بار اپنے آنسوﺅں کو بہنے سے روک نہیں سکے، ان کے بقول رونا ان کے پیشے کے اصولوں کے خلاف ہے مگر وہ ایسا لمحہ تھا جب اصول ٹوٹ جاتے ہیں— اے پی فوٹو
تاج محمد اس سے پہلے بھی پشاور میں دہشت گرد حملوں جیسے 2009 کے مینا بازار بم دھماکے جس میں ایک سو پانچ افراد ہلاک ہوئے کی تدفین کرچکے ہیں مگر منگل کو پیش آنے والا سانحہ ان کے لیے بہت بھاری ثابت ہوا اور وہ پہلی بار اپنے آنسوﺅں کو بہنے سے روک نہیں سکے، ان کے بقول رونا ان کے پیشے کے اصولوں کے خلاف ہے مگر وہ ایسا لمحہ تھا جب اصول ٹوٹ جاتے ہیں— اے پی فوٹو
تاج محمد عام طور پر ایک قبر کھودنے کے دو سے پانچ ہزار روپے لیتے ہیں مگر سانحہ پشاور میں زندگی ہار جانے والے بچوں کی قبروں کا انہوں نے ایک روپیہ بھی نہیں لیا، تاج محمد کے مطابق کیا میں اپنے بچوں کی قبروں کے لیے کوئی معاوضہ لے سکتا ہوں؟— اے پی فوٹو
تاج محمد عام طور پر ایک قبر کھودنے کے دو سے پانچ ہزار روپے لیتے ہیں مگر سانحہ پشاور میں زندگی ہار جانے والے بچوں کی قبروں کا انہوں نے ایک روپیہ بھی نہیں لیا، تاج محمد کے مطابق کیا میں اپنے بچوں کی قبروں کے لیے کوئی معاوضہ لے سکتا ہوں؟— اے پی فوٹو