لاہور: سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کی لاہور میں منعقدہ برسی کی چوتھی تقریب میں نامعلوم افراد نے حملہ کر کے شرکا کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

پولیس کے مطابق اتوار کو سابق گورنر پنجاب کی چوتھی برسی کے موقع پر سول سوسائٹی کی جانب سے سلمان تاثیر کی یاد میں شعمیں روشن کرنے کی تقریب لبرٹی گول چکر میں منعقد کی گئی۔

تقریب جاری تھی کہ نامعلوم افراد نے حملہ کر کے تقریب میں شریک افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا اور سلمان تاثیر کے پوسٹر بھی پھاڑ دیے۔

اس دوران موقع پر موجود افراد کو تشدد سے بچنے کے لیے وہاں سے بھاگنا پڑا جبکہ نامعلوم افراد نے موقع پر موجود میڈیا کے نمائندوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

اس دوران اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی جس نے موقع سے شواہد اکٹھے کرتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

ڈی سی او کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان نے ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے تاثیر کی برسی کی تقریب میں ہنگامہ آرائی کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

یاد رہے کہ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو چار جنوری 2011 کو اسلام آباد میں ان کے ہی محافظ نے نشانہ بنایا تھا۔

سلمان تاثیر اسلام آباد کے سیکٹر ایف 6 کی کوہسار مارکیٹ میں اپنی گاڑی میں بیٹھ رہے تھے کہ ان کے اسکواڈ میں شامل ایلیٹ فورس کے جوان ممتاز قادری نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی تھی۔

تاثیر کو گردن اور پیٹ میں نو گولیاں لگی تھیں، ان کو فوری طور پر پولی کلینک ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔

سلمان تاثیر کو قتل کرنے والے ممتاز قادری نے الزام عائد کیا کہ سابق گورنر پنجاب توہین رسالت کے مرتکب ہوئے تھے اور انہیں تاثیر کو قتل کرنے پر کوئی ندامت نہیں۔

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ممتاز قادری کو قتل کے الزام میں دو بار سزائے موت اور دو لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کی سزا سنائی تھی۔

تبصرے (3) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Jan 04, 2015 10:48pm
بہت ہی قابل مذمت اور افسوسناک واقعہ ھے اس طرح کے واقعات دہشتگردی کے زمرے میں شمار کئے جائیں گناہگاروں کو گرفتار کرکے سزا دی جائے اور ایسے واقعات دوبارہ نہ ھو کیلئے اقدامات کئے جائیں
Nadeem Jan 05, 2015 03:29am
سلمان تاثیر آپ قوم کے ہیرو ہیں اور آپ قربانی کبھی رائگاں نہیں جائے گی انشاءاللہ
Rashid Chaudhry Jan 05, 2015 12:07pm
Hamla awar aur qatil ek hi maktaba e fikar ke log hain aur kisi rait ke musthiq nahin. inhain qarar e waqai saza milni chahey. isi tarah mulk say shiddat pasandi khatam ho sakti hai.