پونچھ ہاؤس — راجاؤں کی گمشدہ آرام گاہ
راولپنڈی کے علاقے صدر کےقلب میں آدم جی روڈ پر واقع ڈیڑھ سو سال پرانا پونچھ ہاؤس بادشاہوں، شہزادوں کیلئے آرام گاہ، آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم کے دفتر اور گھر حتی کہ فوجی عدالتوں کے طور پر استعمال ہوتا رہا ہے۔
پونچھ کے حکمران راجا موتی سنگھ نے اس عمارت کو دوسرے راجاؤں کی آرام گاہ کے طور پر تعمیر کروایا تھا۔
مرکزی ہال میں خالصتاً کشمیری انداز میں اخروٹ کے درخت کی لکڑی سے بنی بالکنیاں، جہاں سے خواتین ہال میں ہونے والی پرفارمنس سے محضوظ ہوتی تھیں۔ |
قیام پاکستان کے بعد 1950 کی دہائی میں یہ عمارت آزاد جموں و کشمیر کے پہلے وزیر اعظم کی رہائش گاہ اور صدر و وزیر اعظم کے کیمپ آفس کے طور پر استعمال ہونے لگی۔
ماضی میں بجلی سے محروم عمارت میں تنگ راستوں کو روشن کرنے کیلئے لکڑی کی چھتوں میں روشن دان اور کھڑکیاں نصب کی گئیں۔ |
ماہر معماروں کی کشمیری لکڑی پر پیچدہ کاری گری سے مزین یہ سحر انگیز عمارت یورپی اور ہندوستانی فن تعمیر کا دل کش ملاپ تھی۔
خواتین کیلئے مختص حصہ کی بیرونی دیوار اور عمارت کے دو حصوں کو ملانےوالے تنگ راستہ کا دروازہ۔ |
عمارت کی دیواریں خوبصورت نقش کاری اور خوبصورتی سے بنائی لکڑی کی بنی بالکنیوں سے مزین ہیں۔
مہاراجا کا اپنا چیمبرعمارت کی بالائی منزل پر ملازمین کے چھوٹے چھوٹے کمروں سے ملحق تھا۔
کبھی مردوں کا چیمبر رہنے والایہ خستہ حال حصہ ،سرکاری کوتاہیوں کی داستاں بیان کرتا ہے۔ |
1983 میں پونچھ ہاؤس کےد لان میں ایک دس منزلہ عمارت بنائی گئی جبکہ حکومت نے اس کی اراضی بھی فروخت کی لیکن 1986 میں وزیر اعظم جنیجو نے پونچھ ہاؤس کی زمین کی فروخت پر پابندی عائد کر دی۔
آزاد جموں اور کشمیر پراپرٹی کے منتظم کے زیر استعمال اس حصہ کی حال ہی میں سفیدی کر کے از سر نو مزین کیا گیا ہے۔یہ حصہ کبھی کشمیر کے مہاراجا کا دربار ہوا کرتا تھا۔ |
عمارت کا مرکزی ہال جہاں کبھی رات گئے موسیقی بجتی تھی، اب وہاں دفتری اوقات میں ٹیلیفون کی گھنٹیاں سنائی دیتی ہیں۔
عمارت میں سفیدی کی وجہ سے دیواروں پر نقش و نگار غائب ہو گئے ہیں جبکہ کچھ حصوں پر خوبصورت ٹائلز ٹوٹنے کے بعد سیمنٹ سے خالی جگہوں کو بھردیا گیا ہے۔
پونچھ ہاؤس میں ان دنوں آزاد جموں کشمیر کے الیکشن کمیشن دفتر کے زیر استعمال اس حصہ میں کبھی جنرل ضیاء کی قائم کردہ فوجی عدالتیں کام کرتی تھیں۔ |
تبصرے (0) بند ہیں