ہندوستان: 'خالصتان فورس'کے ہاتھوں ہندو رہنما قتل

05 اگست 2015
45سالہ منیش کو ان کے سیکھ سیکیورٹی گارد نے 15 گولیاں ماریں ۔۔۔ فائل فوٹو: رائٹرز
45سالہ منیش کو ان کے سیکھ سیکیورٹی گارد نے 15 گولیاں ماریں ۔۔۔ فائل فوٹو: رائٹرز

فتح گڑھ: ہندوستان کی ریاست پنجاب میں ہندو انتہا پسند رہنماء کو سکھ گارڈ نے قتل کر دیا جبکہ ہندو تنظیم نے قتل کا الزام آزادی پسند خالصتان لبریشن فورس (کے ایل ایف) پر عائد کیا ہے۔

منیش ھارتیہ ہندو سرکھشا سمیتی پنجاب کے صدر تھے۔۔۔ فوٹو: بشکریہ سکھ24
منیش ھارتیہ ہندو سرکھشا سمیتی پنجاب کے صدر تھے۔۔۔ فوٹو: بشکریہ سکھ24

رپورٹس کے مطابق اکھل بھارتیہ ہندو سرکھشا سمیتی (پنجاب) کے رہنما 45 سالہ منیش سوود کو ان کے پولیس سیکیورٹی گارڈ نے ان گھر کے اندر ہی قتل کیا۔

منیش سوود کے قاتل سومناتھ کو گرفتار کر لیا گیاہے، جو کہ ہندو رہنماء کے ان تین سیکیورٹی گارڈز میں شامل تھا جو کہ حکومت کی جانب سے ان کو فراہم کیے گئے تھے۔

حکام کے مطابق جس وقت منیش کو قتل کیا گیا اس وقت کو شراب کے نشے میں تھے۔

خیال رہے کہ سکھوں کی آزادی کی تحریک کے رہنما اور پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ بینیت سنگھ کے قتل کے مرکزی ملزم جگتر سنگھ ہوارہ کو 2011 میں کورٹ میں پیشی کے موقع پر منیش نے حملہ کیا تھا، جس کے بعد ان کے خلاف پنجاب میں نفرت پائی جاتی تھی۔

ہندو انتہا پسند جماعتوں کے کارکنان نے سکھ نوجوانوں پر تشدد کیا ۔۔۔فوٹو: بشکریہ ٹریبیون انڈیا
ہندو انتہا پسند جماعتوں کے کارکنان نے سکھ نوجوانوں پر تشدد کیا ۔۔۔فوٹو: بشکریہ ٹریبیون انڈیا

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اکھل بھارتیہ ہندو سرکھشا سمیتی نامی پنجاب کی تنظیم نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے رہنما منیش سوود کو گزشتہ 4 سال سے قتل کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔

ہندو انتہا پسند تنظیم کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان کے رہنما 45 سالہ رہنما کو آزادی پسند سکھ تنظیم نے قتل کیا ہے اور سیکیورٹی گارڈ کو ان کے قتل کے لیے رقم دی گئی تھی۔

منیش کو ان کے گارڈ نے مجموعی طعرپر 15 گولیاں ماریں، وہ فائرنگ سے موقع پر ہی ہلاک ہو گئے تھے.

ہندو رہنما کے قتل کے بعد فتح گڑھ میں حالات کشیدہ ہیں جبکہ ہندو انتہا پسندوں کی جانب سکھ دکانداروں کے کاروبار احتجاج کے نام پر زبر دستی بند کروائے گئے، بعض مقامات پر ہندو اور سکھ نوجوانوں میں تصادم بھی ہوئے جبکہ کچھ علاقوں میں سکھ نوجوانوں نے مسلح ہو کر پہرہ داری کی تا کہ کوئی ہندو انتہا پسند تنظیم ان کے علاقوں پر حملہ نہ کر دے۔

انتہا پسند ہندو جماعتوں نے سکھ افراد کے کاروبار زبردستی بند کروائے۔۔۔ فوٹو: بشکریہ ہندوستان ٹائمز
انتہا پسند ہندو جماعتوں نے سکھ افراد کے کاروبار زبردستی بند کروائے۔۔۔ فوٹو: بشکریہ ہندوستان ٹائمز

خیال رہے کہ اس وقت بھی ہندوستان کی ریاست پنجاب میں ببر خالصہ، پھندران والا ٹائیگر فورس آف خالصتان، خالصتان کمانڈو فورس، خالصتان زندہ باد فورس، دیش میش ریجمنٹ اور خالصتان لبریشن فورس سمیت کئی تنظیمیں آزاد ریاست کے لیے مسلح جدو جہد کر رہی ہیں۔

ہندوستان میں خالصتان تحریک 1984 میں اس وقت شروع ہوئی جب وزیر اعظم اندرا گاندھی نے سکھوں کی مذہبی مقام گولڈن ٹیپل پر آپریشن کیا تھا، اس آپریشن کو 'بلو اسٹار' کا نام دیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں