کابل: افغانستان کے مشرقی علاقے میں صوبائی حکومتی دفتر کے باہر مبیبنہ خود کش بمبار نے دھماکا خیز مواد سے بھرا ٹرک اڑا دیا جس کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوگئے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق صوبہ لوگر کے گورنر کے ترجمان دین محمد دارویش کا کہنا ہے کہ جمعرات کو ہونے والے حملے میں 3 پولیس اہلکار اور 5 شہری ہلاک ہوئے جبکہ 5 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

دھماکا اس قدر شدید تھا کہ صوبائی دارالحکومت پل عالم میں 500 میٹر دور موجود عمارتوں کے پسشے بھی ٹوٹ گئے۔

طالبان نے خود دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ فوج اور پیرا ملٹری پونٹس پر کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلاء کے بعد طالبان کی جانب سے افغان فورسز پر حملوں میں شدت آگئی ہے۔

طالبان کی جانب سے رواں سال اپریل میں شروع ہونے والے حملوں میں افغان پیرا ملٹری فورسز کے اہلکاروں کی ہلاکت سینکٹروں میں چلی گئی ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ گذشتہ دنوں افغان میڈیا کی جانب سے ملا عمر کی ہلاکت کی خبر منظر عام پر لائی گئی جس کے بعد طالبان نے ملا اختر منصور کو نیا امیر مقرر کرلیا اور انھوں نے افغان امن مذاکرات، جس کو امریکا اور چین کی تائید حاصل تھی سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں