بولٹ کی بالادستی برقرار، 200 میٹر ریس کے فاتح

27 اگست 2015
یوسین بولٹ کا یس میں فتح کے بعد ایک انداز۔
یوسین بولٹ کا یس میں فتح کے بعد ایک انداز۔
یوسین بولٹ اپنے شائقین کی داد کا جواب دیتے ہوئے۔
یوسین بولٹ اپنے شائقین کی داد کا جواب دیتے ہوئے۔

بیجنگ: جمیکا کے نامور ایتھلیٹ یوسین بولٹ نے ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں اپنے حریف جسٹن گیٹلن کو ایک بار پھر چت کر کے لگاتار چوتھے سال 200 میٹر کی ریس میں سونے کا تمغہ جیت لیا۔

چین کے دارالحکومت بیجنگ میں جاری ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں بولٹ نے 19.55 سیکنڈ میں فاصلہ طے کر کے گیٹلن کو شکست دی جو اس سیزن میں ایک ریکارڈ ہے۔

دنیا کے تیز ترین انسان کہلانے والے بولٹ میں اسپرنٹنگ کی دنیا میں اپنے راج کا آغاز 2008 کے بیجنگ اولمپکس سے کیا تھا اور اس وقت سے اب تک ان کی اسپنٹنگ کی دنیا پر بالادستی برقرار ہے جسے آج سات سال بعد دوبارہ بیجنگ میں ہی انہوں نے مزید توسیع دے دی ہے۔

واضح رہے کہ بولٹ نے اتوار کو ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ کی سو میٹر کی ریس میں بھی دوبارہ اپنا لوہا منواتے ہوئے گیٹلن کو زیر کیر کے گولڈ میڈل جیتا تھا۔

اس فتح کے ساتھ ہی بولٹ نے 2008 سے اب تک اولمپک اور ورلڈ چیمپیئن شپ کے کل 12 سے گیارہ گولڈ میڈل جیت لیے ہیں اور انہیں واحد شکست 2011 کی 100 میٹر کی ورلڈ چیمپیئن شپ میں ہوئی تھی۔

انہوں نے ریس میں فتح کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں جانتا تھا کہ میں عالمی ریکارڈ بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہوں لیکن جب بات 200 میٹر کی آتی ہے تو میں ایک مختلف انسان بن جاتا ہوں، مجھے یہاں صرف ایک بار ہرایا جا سکا ہے۔

بولٹ نے کہا کہ میں نے 200 میٹر میں چار گولڈ میڈل جیتے ہیں جو بہت بڑی بات اور ایک بڑا کارنامہ ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں