اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے مقامی آن لائن فورم 'سیاست ڈاٹ پی کے' کو بلاک کرنے کی تردید کردی۔

پی ٹی اے کی جانب سے یہ تردید سیاست ڈاٹ پی کے کی جانب سے اس دعوے کے جواب میں کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے فورم کو بلاک کردیا ہے۔

پی ٹی اے کے ترجمان خرم مہران کے مطابق” ٹیلی کمیونی کیشن ریگولیٹری باڈی کی جانب سے فورم کے خلاف ایسی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی“۔

فورم کی بندش کے بعد سیاست ڈاٹ پی کے کے منتظم نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ حکومت نے ان کی ویب سائٹ کو بغیر کسی پیشگی نوٹس یا وارننگ کے بلاک کردیا ہے۔

فورم منتظم نے مبینہ طور پر ڈومین ہوسٹ کی طرف سے موصول ہونے والی ای میل کی ایک تصویر بھی پوسٹ کی ہے جس میں کہا گیا ہے ایف آئی اے کے فوری بندش کے مطالبے پر ویب سائٹ کی ڈی این ایس انٹریز ہٹا دی گئی ہیں۔

دوسری جانب کوشش کے باوجود وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کا موقف نہیں لیا جاسکا جب کہ وزرارت داخلہ کے ذرائع نے واقعہ سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے 2012ء میں اسلام مخالف فلم ریلیز ہونے کے بعد سے یوٹیوب بلاک کر رکھی ہے جب کہ بلوچ علیحدگی پسند تنظیموں کی ویب سائٹس پر بھی پابندی عائد ہے۔

اس سے قبل 2010ء میں بھی قابل اعتراض مواد شائع ہونے پر فیس بک اور یوٹیوب پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

MUHAMMAD AYUB KHAN Sep 12, 2015 01:55am
I SUPPOSE SIASAT PK IS CORRECT. I AM UNABLE TO OPEN IT AS WELL.
حسن امتیاز Sep 12, 2015 12:17pm
پاکستانی ویب سائٹ پہلے ہی بڑی مشکلات کا شکار ہیں۔ اکثریت ویب سائٹ کی واحد آمدنی گوگل کے اشتہارات ہیں۔ میرے علم کے مطابق حکومتی سطح پر پاکستانی ویب سائٹ کو کسی قسم کا کوئی اشتہار جاری نہیں ہوتا ۔ نہ ہی حکومت ان کو کسی قسم کی مدد یا رعایت میسر ہے ۔ اس کے باوجود یہ ویب سائٹ کاغذ پر شائع ہونے والے بڑے بڑے اخبارات کی نسبت زیادہ لوگوں تک اپنی نشریات پہنچتے ہیں۔ حکومت کو چاہے کہ ان ویب سائٹ کی مدد کریں نہ کہ ان کے کام میں روکاوٹ ڈالے ۔