ہندوستان: 'گائے کا گوشت کھانے' پر مسلمان قتل

30 ستمبر 2015
اتر پردیش میں 50 سالہ محمد اخلاق کو گائے کا گوشت کھانے کی افواہوں پر تشدد کرکے ہلاک کردیا گیا—۔فوٹو/ بشکریہ انڈین ایکسپریس
اتر پردیش میں 50 سالہ محمد اخلاق کو گائے کا گوشت کھانے کی افواہوں پر تشدد کرکے ہلاک کردیا گیا—۔فوٹو/ بشکریہ انڈین ایکسپریس

اتر پردیش: ہندوستانی ریاست اتر پردیش کے ڈسٹرکٹ دادری میں 50 سالہ مسلمان شخص کو گائے کا گوشت کھانے کی افواہوں پر تشدد کرکے ہلاک جبکہ ان کے 22 سالہ بیٹے کو شدید زخمی کردیا گیا.

ہندوستانی نیوز ویب سائٹ انڈین ایکسپریس نے پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ ڈسٹرکٹ دادری کے گاؤں بسارا میں یہ افواہیں پھیل گئیں کہ محمد اخلاق نے اپنے گھر میں نہ صرف گائے کا گوشت ذخیرہ کررکھا ہے بلکہ ان کا خاندان گوشت کو استعمال بھی کررہا ہے.

پولیس کے مطابق مقامی مندر میں اس اعلان کے بعد کہ محمد اخلاق کے خاندان نے گائے کا گوشت کھایا ہے، ان کے گھر پر ایک ہجوم نے حملہ کردیا اور تشدد کرکے خاندان کے سربراہ 50 سالہ محمد اخلاق کو ہلاک جبکہ ان کے بیٹے دانش کو شدید زخمی کردیا، جس کی حالت ہسپتال میں تشویس ناک بتائی گئی.

ایک اور ہندوستانی نیوز ویب سائٹ آئی بی این لائیو کے مطابق محمد اخلاق کو پتھر مار مار کر ہلاک کیا گیا.

گوتم بدھ نگر کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کرن ایس نے بتایا کہ "ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ مقامی مندر سے محمد اخلاق کے خاندان کے گائے کے گوشت کھانے سے متعلق اعلان کیا گیا تھا".

پولیس کے مطابق انتشار پھیلانے اور قتل کے الزام میں 10 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے ان میں سے 6 افراد کو گرفتار کرلیا.

دوسری جانب گوتم بدھ نگر کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ این پی سنگھ کے مطابق کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے سیکیورٹی میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے.

پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے محمد اخلاق کے گھر سے گوشت کے نمونے حاصل کر کے فرانزک ڈپارٹمنٹ کو بھجوا دیئے ہیں.

دوسری جانب ہلاک ہونے والے شخص کی 18 سالہ بیٹی ساجدہ نے ان تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے فریج میں گائے کا نہیں بلکہ 'بکرے کا گوشت' تھا.

مزید پڑھیں:'ہندو گائے کا گوشت کھاتے تھے'

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں ہندوستان کی ریاست گجرات، راجستان، چھتیس گڑھ ، مہاراشٹر اور ہریانہ میں جین میلے کے موقع پر عوامی جذ بات کے مجروح ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے مویشیوں کے ذبح اور گوشت کی فروخت پر پابندی لگائی گئی تھی، جبکہ ایسی ہی پابندی ممبئی میں بھی لگائی گئی جس کے باعث ایک بڑا تنازع شروع ہوگیا۔

رواں سال مارچ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت نے مہاراشٹر میں جانوروں کی حفاظت کا ترمیمی ایکٹ پاس کیا تھا جس کے تحت گائے کے ذبح، گوشت کی فروخت پر پابندی لگا گئی تاہم اس پابندی کو عدالت میں چیلنج کردیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

khan Sep 30, 2015 07:25pm
انّا للہ و انّا الیہ راجعون۔ بھارت میں رہنے والے مسلمان کٹر ہندوئوں کے مظالم کا شکار ہیں، گوشت خوری پر جان لینا کہاں کی انسانیت ہیں۔