بوکو حرام کے خلاف ہندوستان سے مدد طلب

اپ ڈیٹ 28 اکتوبر 2015
ہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی میں تیسرا ’انڈیا۔افریقہ فورم سمٹ‘ جاری ہے — فوٹو/ بشکریہ دی نیو انڈین ایکسپریس
ہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی میں تیسرا ’انڈیا۔افریقہ فورم سمٹ‘ جاری ہے — فوٹو/ بشکریہ دی نیو انڈین ایکسپریس

نئی دہلی : افریقی ممالک نے ہندوستان سے اسلامی شدت پسند تنظیم بوکو حرام کے خلاف لڑائی سمیت کئی شعبوں میں تعاون مانگ لیا۔

دی انڈین ایکسپریس کے مطابق ہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی میں تیسرا ’انڈیا۔افریقہ فورم سمٹ‘ جاری ہے، جہاں مختلف افریقی ممالک کے وزرائے خارجہ نے ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج سے وفود کی سطح پر الگ الگ ملاقاتیں کیں۔

کیمرون کے وزیر خارجہ لیجیون بیلا نے سشما سوراج سے ملاقات میں اسلامی سدت پسند تنظیم بوکو حرام کے خلاف مدد طلب کی، جو نائجیریا کے ساتھ پڑوسی افریقی ممالک تک پھیل چکی ہے۔

فوٹو/ بشکریہ بزنس اسٹینڈرڈ
فوٹو/ بشکریہ بزنس اسٹینڈرڈ

لیجیون بیلا نے ہندوستان کو توانائی اور سڑکوں کے نظام کے مختلف منصوبوں میں نجی سرمایہ کاری کی بھی دعوت دی۔

جنوبی سوڈان کے وزیر خارجہ بارنابا ماریل بینجمن نے ہندوستانی وزیر خارجہ سے ملاقات میں لائیو اسٹاک کے شعبے اور دارالحکومت جوبا میں ہسپتال قائم کرنے کے لیے تعاون مانگا جبکہ سشما سوراج نے سیاسی کشیدگی کے باعث آئل فیلڈ میں رک جانے والے کام کے دوبارہ آغاز کے لیے جنوبی سوڈان سے سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

خیال رہے کہ جنوبی سوڈان 2011 میں عوامی ریفرنڈم کے نتیجے میں سوڈان سے 'آزاد' ہو کر الگ ملک بنا تھا۔

جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ میٹے کوآنا مشبانے کا کہنا تھا کہ ’میک ان انڈیا‘ (Make in India) مہم کے تحت دفاع کے شعبے میں ترقی سے کئی افریقی ممالک کو بھی فائدہ حاصل ہوسکتا ہے۔

انہوں نے ہندوستان سے ٹیکنالوجی کے شعبے میں مزید تعاون پر بھی زور دیا۔

واضح رہے کہ ہندوستان میں 26 سے 29 اکتوبر تک منعقد ہونے والے تیسرے ’انڈیا۔افریقہ فورم سمٹ‘ میں براعظم افریقہ کے 50 سے زائد ممالک کے سربراہان یا اعیلیٰ شخصیات شرکت کر رہی ہیں۔

سمٹ میں افریقی ممالک اور ہندوستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے اور ممالک کو درپیش مسائل زیر غور آتے ہیں۔

خیال رہے کہ اسلامی شدت پسند تنظیم بوکو حرام کی کارروائیوں کا دائر کار نائجیریا کے بعد چاڈ، نائجر اور کیمرون تک پھیل چکا ہے۔

ابوبکر شیخو کی سربراہی میں شدت پسند کارروائیاں کرنے والی اس تنظیم کا شمار پہلے عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کی ذیلی تنظیموں میں ہوتا تھا، تاہم پھر تنظیم نے عراق و شام میں سرگرم داعش سے متاثر ہوکر اس کی بیعت کرلی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں