کراچی:سندھ ہائی کورٹ نے قومی احتساب بیورو، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور دیگر سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کے خلاف کی جانے والی 'کرپشن' سے متعلق تحقیقات کی رپورٹ عدالت میں جمع کروانے کی ہدایت کردی ہے۔

جسٹس عرفان سعادت خان کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے وفاق کے لاء افسر کو ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے مذکورہ کیس کی سماعت 4 فروری تک کے لیے ملتوی کردی۔

خیال رہے کہ اس وقت دبئی میں مقیم پی پی پی کے رہنما نے اپنے خلاف مبینہ کرپشن کیس کی تحقیقات کے آغاز کے حوالے سے اپنے وکیل کے ذریعے سندھ ہائی کورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست جمع کروائی ہے۔

وکیل نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی کہ ان کے موکل کو پاکستان آمد پر گرفتار نہ کیا جائے اور نہ ہی اُن کے بیرونی دوروں پر پابندی عائد کی جائے۔

مزید پڑھیں: شرجیل میمن سے وزارت واپس لے لی گئی

تھرپارکر سے پی پی پی کے رکن صوبائی اسمبلی شرجیل میمن نے گذشتہ سال اپنے وکیل کے ذریعے دو پٹیشنز دائر کی تھیں.

پٹیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ جب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انسداد کرپشن ایجنسیز نے سیاستدانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا ہے میڈیا کے ذریعے اُن کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ نیب نے ان کی حالیہ وزارت کے دور میں مبینہ کرپشن کے حوالے سے ایک انکوائری کا آغاز کردیا ہے۔

شرجیل میمن کے وکیل کے مطابق ان کے موکل کسی بھی قسم کی کرپشن میں کبھی بھی ملوث نہیں رہے اور نہ ہی انھوں نے کبھی اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا ہے۔

تاہم وکیل نے یہ الزام لگایا کہ شرجیل انعام میمن کو مبینہ طور پر جعلی مقدمات میں پھنسایا جارہا ہے جس میں وہ کبھی ملوث نہیں رہے۔

سابق صوبائی وزیر کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ وہ نیب کو شرجیل انعام میمن کو گرفتار نہ کرنے کا پابند کرے۔

یہ خبر 29 جنوری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں