پاکستان سابق افغان گورنر کو بازیاب کرائے، کابل

اپ ڈیٹ 13 فروری 2016
فضل اللہ واحدی افغان صوبے کنڑ اور ہرات کے گورنر  رہے۔ — فوٹو: وکی میڈیا کامنز
فضل اللہ واحدی افغان صوبے کنڑ اور ہرات کے گورنر رہے۔ — فوٹو: وکی میڈیا کامنز

کابل: افغانستان نے پاکستان سے اسلام آباد میں اغواء ہونے والے ہرات کے سابق گورنر فضل اللہ واحدی کو تلاش اوربازیاب کرانے کی اپیل کردی۔

مقامی پولیس کے مطابق واحدی کو جمعہ کے روز اسلام آباد کے سیکٹرF-7 سے اغواء کیا گیا، جس کے بعد افغان سفارتخانے کے پروٹوکول افسر نے پولیس کو اطلاع دی۔

سیکٹر F-7/2 میں مقیم واحدی اغواء کے وقت اپنے پوتے سید ذبیح اللہ واحدی کے ہمراہ تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ رانا مارکیٹ کے قریب ایک کالی ڈبل کیبن اور سفید ٹویوٹا کرولا گاڑیوں سے کچھ لوگ اتر کر واحدی کو زبردستی گاڑی میں بٹھا کر لے گئے۔

افغان وزارت خارجہ کے مطابق، ابھی تک اغواء کے محرکات سامنے نہیں آئے لیکن 'ہم پاکستانی حکام سے کہتے ہیں کہ وہ تمام وسائل استعمال کرتے ہوئے اغواء کاروں کی شناخت کریں اور واحدی کو فوراً بازیاب کرائیں'۔

واحدی کے قریب سمجھے جانے والے سابق افغان صدر حامد کرزئی نے فیس بک پر ایک علیحدہ بیان میں کہا کہ وہ برطانوی ویزے کیلئے پاکستان آئے تھے۔ برطانیہ کابل میں افغان شہریوں کو ویزہ جاری نہیں کرتا۔

سابق گورنر کے اغوا کا مقدمہ ان کے پوتے کی مدعیت میں اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں درج کرلیا گیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں واحدی کی اسلام آباد میں موجودگی کا علم نہیں تھا۔

پولیس عہدیدار کا کہنا تھا کہ اغواء کی وجوہات کے حوالے سے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ تاہم واقعہ اغوا برائے تاوان کا نہیں لگتا۔

واضح رہے کہ 66 سالہ فضل اللہ واحدی نے نومبر 2007 سے صوبہ کنڑ کے گورنر کے طور پر فرائض سنبھالے، جبکہ انہیں جولائی 2013 میں صوبہ ہرات کا گورنر مقرر کیا گیا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں