بغداد: عراق کے دارالحکومت بغداد میں مظاہرے کے دوران پارلیمنٹ میں داخل ہوکر توڑ پھوڑ کرنے والے مقتدیٰ الصدر کے حامیوں کی گرفتاری کے احکامات وزیراعظم حیدر العبادی نے جاری کر دیئے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم حیدر العبادی کا کہنا تھا کہ وہ جنھوں نے نقصان کیا اور پولیس پر حملہ کیا انھیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
وزیراعظم نے دارالحکومت بغداد میں پارلیمنٹ کے متاثرہ حصوں کے دورے کے بعد مظاہرین کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم حیدر العبادی نے 2014 میں وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد ملک سے کرپشن اور فرقہ وارانہ کشیدگی کے خاتمے کا وعدہ کیا تھا تاہم وہ نئی ٹیکنوکریٹ کابینہ متعارف کروانے میں ناکام رہے۔
حکومت کی جانب سے سیاسی اصلاحات میں ناکامی پر گذشتہ روز بغداد میں معروف مذہبی رہنما مقتدیٰ الصدر کے ہزاروں حامی احتجاج کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی عمارت میں داخل ہوگئے تھے۔
مظاہرین نے احتجاج کے دوران حکومتی دفاتر اور متعدد غیر ملکی سفارت خانوں کو گھیرے میں لیا تھا اور وہ فرار ہونے والے اراکین پارلیمنٹ کیلئے 'بزدل بھاگ گئے' کے نعرے لگارہے تھے۔
مزید پڑھیں: مقتدیٰ الصدر کے حامی عراقی پارلیمنٹ میں داخل
سیکیورٹی حکام کا کہنا تھا کہ مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات نہیں تاہم حساس تنصیبات کو محفوظ کرنے کیلئے فوج کے خصوصی یونٹ کو بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ تعینات کردیا گیا۔
اقوام متحدہ کے عراق مشن (یو این اے ایم آئی) نے حکومت مخالف مظاہرین کے پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
بغداد میں موجود یو این اے ایم آئی کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں منتخب حکومت کے خلاف پُرتشدد مظاہروں کی مذمت کرتے ہوئے زور دیا گیا ہے کہ آئینی اداروں کا احترام کیا جائے۔
واضح رہے کہ مقتدیٰ الصدر کے حامی مظاہرین سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کررہے تھے، ان کا کہنا تھا کہ 2003 میں امریکا کی جانب سے عراق میں مداخلت کے بعد سے اب تک کرپشن اور بد انتظامی جاری ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (0) بند ہیں