بغداد: عراقی فورسز نے شہر کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کے لیے فلوجہ میں تین جانب سے داخل ہوکر داعش کے خلاف بڑے آپریشن کا آغاز کردیا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق عراقی فورسز اور انسداد دہشت گردی سروس (سی ٹی ایس) کے اہلکار علی الصبح تین جانب سے فلوجہ میں داخل ہوئے۔

آپریشن کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبد الوہاب السعدی نے کہا کہ عراقی فورسز نے عالمی اتحاد، عراقی ایئر فورس اور آرمی ایوی ایشن کے فضائی تعاون سے فلوجہ میں پیش قدمی کا آغاز کیا، جبکہ زمینی آپریشن میں توپوں اور ٹینکس کا استعمال کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عراق: فلوجہ پر دوبارہ کنٹرول کیلئے بڑے حملے کی تیاری
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے کہا کہ سی ٹی ایس فورسز، صوبہ انبار کی پولیس اور عراقی آرمی نے مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بجے، تین جانب سے فلوجہ میں پیش قدمی شروع کی، جس کے بعد داعش کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔

بغداد سے 50 کلو میٹر مغرب میں واقع فلوجہ وہی شہر ہے جہاں 2004 میں امریکی فورسز نے ویتنام جنگ کے بعد سب سے مشکل لڑائی لڑی تھی۔

مزید پڑھیں: عراق: امریکا کی دولت اسلامیہ کے خلاف باقاعدہ کارروائی

داعش سے فلوجہ کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے آپریشن کا آغاز ایک ہفتے قبل کیا گیا تھا، تاہم اب تک آپریشن کو دیہی علاقوں تک محدود رکھا گیا تھا۔

آپریشن کے آغاز سے قبل فلوجہ کے شہریوں سے کہا گیا تھا کہ وہ شہر خالی کرکے محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں، لیکن ایک ہفتے کے دوران چند سو خاندان ہی بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوسکے اور اب بھی شہر میں تقریباً 50 ہزار پھنسے ہوئے ہیں، جس کے باعث اس بات کا خطرہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ دہشت گرد انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں