راولپنڈی : آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ پاک فوج پاکستان۔چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے خلاف تمام سرگرمیوں سے واقف ہے۔

جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں جمعرات کو ایک کانفرنس کے دوران آرمی چیف نے کہا کہ سی پیک کا منصوبہ پاکستانی عوام کی قسمت کو بدل دے گا۔ "ہم اس پرانے خواب کو تعبیر کی شکل میں بدلنے کے حوالے سے ہر قیمت چکانے کے لیے تیار ہیں"۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کانفرنس کے شرکاءکو ملک کی داخلی و بیرونی سیکیورٹی صورتحال پر جامع بریفننگ دی گئی، جبکہ پیشہ وارانہ امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

جنرل راحیل شریف نے کہا "پاکستانی قوم ایک دہائی سے زائد عرصے تک دہشتگردی کا ہدف بنی رہی اور اس نے بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں، مگر ہم پوری قوم کی جانب سے ہونے والی مزاحمت اور مسلح افواج کے پروفیشنل ازم کی مدد سے حالات کو بدل دیں گے"۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاک فوج پاکستانی فوج کی تمام تر توقعات پر ہمیشہ پورا اترے گی۔

آرمی چیف نے آپریشن کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے افراد کی بروقت واپسی و بحالی نو کے منصوبوں کی رفتار اور معیار پر بھی زور دیا۔

کانفرنس کے دوران انہوں نے بے گھر افراد کی واپسی کی رفتار پر اظہار اطمینان کیا جبکہ قبائلی علاقوں میں قبائل کی جانب سے غیر مشروط معاونت پر خراج تحسین بھی پیش کیا۔

سی پیک : پس منظر

سی پیک تین ہزار کلومیٹر پر پھیلا شاہراﺅں، ریلوے اور پائپ لائنز پر مشتمل ایک نیٹ ورک ہے جس کے ذریعے گودار کی بندرگاہ سے چین کے شہر کاشغر تک تیل اور گیس کو ٹرانسپورٹ کیا جائے گا۔

اس کی تجویز چینی وزیراعظم لی چیانگ نے مئی 2013 میں اپنے دورہ پاکستان کے دوران دی، سی پیک نئی شاہراہ ریشم کے لیے ایک پل کا کردار ادا کر گی جو کہ ایشیاء، افریقہ اور یورپ کے تین افراد کو آپس میں منسلک کرے گی۔

دونوں ممالک کے درمیان اس راہداری کے لیے سرکاری معاہدے پر دستخط گزشتہ سال مئی چینی صدر شی جن پنگ کے تاریخی دورہ پاکستان کے دوران ہوئے تھے۔

سی پیک کا مقصد تاریخی شاہراہ ریشم کو انفراسٹرکچر پر توجہ مرکوز کرکے دوبارہ زندہ کرنا اور دوطرفہ اسٹرٹیجک تعاون کی بنیاد کرنا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں