برطانیہ: لیبر پارٹی کی خاتون رکن پارلیمنٹ قتل

17 جون 2016
لیبر پارٹی کی خاتون رکن پارلمینٹ جو کوکس—۔فائل فوٹو/ رائٹرز
لیبر پارٹی کی خاتون رکن پارلمینٹ جو کوکس—۔فائل فوٹو/ رائٹرز

برسٹال: برطانیہ کے شہر ویسٹ یارکشائر کے قریب واقع گاؤں برسٹل میں لیبر پارٹی کی خاتون رکن پارلیمنٹ جو کوکس کو انتخابی مہم کے دوران فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔

واقعے کے بعد آئندہ ہفتے برطانیہ کی یورپین یونین کی ممبر شپ کے لیے ریفرنڈم مہم معطل کردی گئی۔

41 سالہ جوکوکس برطانیہ کے یورپین یونین کا رکن رہنے کے حق میں مہم چلارہی تھیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق جوکوکس انتخابی مہم چلانے کے لیے لیڈز کے قریب برسٹل آرہی تھیں کہ ایک مسلح شخص نے انھیں فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

ویسٹ یارکشائر پولیس کے مطابق جائے وقوع سے 52 سالہ حملہ آور شخص کو گرفتار کرکے اسلحہ اور ہتھیار برآمد کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق جوکوکس کو قتل کرنے کی وجہ تاحال معلوم نہ ہوسکی تاہم واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

حکام کے مطابق جو کوکس پرحملے کی زد میں آنے والا ایک 77 سالہ شخص بھی زخمی ہوا،جسے فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا، زخمی شخص کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی۔

عینی شاہدین کے مطابق ایک شخص نے اپنے بیگ سے ہتھیار نکالا اور 2 گولیاں چلائیں۔

ایک عینی شاہد نے بتایا کہ میں نے ایک خاتون کو فرش پر گرا دیکھا، جن کا چہرہ خون سے بھرا ہوا تھا، وہ شور نہیں مچارہی تھی لیکن بہت اذیت میں تھیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) ٹی وی اور دیگر میڈیا کی جانب سے مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کرنے کے بعد اس کی تصویر بھی جاری کی گئی۔

میڈیا اطلاعات کے مطابق حملہ آور نے ’سب سے پہلے برطانیہ ‘ کا نعرہ لگایا تھا۔

واضح رہے کہ ’سب سے پہلے برطانیہ' کا نعرہ دائیں بازو کی ایک محب وطن سیاسی جماعت کا ہے، جو ان کی ویب سائٹ پر بھی درج ہے۔

ویسٹ یارکشائر پولیس کی عارضی چیف ڈی کولنز کا کہنا تھا کہ حملہ آور سے قتل کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ابھی ہم حتمی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے، اس حوالے سے بڑے پیمانے پر تفتیش شروع ہوچکی ہے اور اس واقعے کو فی الوقت کسی کے ساتھ نہیں جوڑا جاسکتا۔

برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے بتایا کہ کوکس شادی شدہ اور دو بچوں کی ماں تھیں، جو 2008 میں امریکی صدر براک اوباما کی اتنخابی مہم کے دوران ان کے ساتھ کام کرچکی ہیں۔

انہوں نے کوکس کی ہلاکت پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے قتل کی خبر بہت درناک ہے، وہ عظیم رکن پارلیمنٹ تھیں اور انہوں نے بہادری سے انتخابی مہم چلائی۔

خیال رہے کہ 23 جون کو برطانیہ کے یورپی یونین میں رہنے کے حق میں ریفرنڈم کیا جائے گا تاہم لیبر پارٹی کی خاتون رکن پارلیمنٹ کی ہلاکت کے بعد انتخابی مہم روک دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ 2010 میں ایک 21 سالہ طالب علم نے چھری مار کر لیبرپارٹی کے رکن اسٹیفن ٹیمز کو ان کے آفس میں قتل کردیا تھا، طالب علم عراق جنگ کی حمایت کرنے پر اسٹیفن ٹیمز کا سخت مخالف تھا۔

اس سے قبل 2000 میں لیبر ڈیموکریٹ کے مقامی کونسلر کو ایک شخص نے ان کے آفس میں قتل کردیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

SMH Jun 17, 2016 09:38am
خبر تو افسوس ناک ہے،،لیکن کیا وہاں ڈبل سواری پر پابندی لگی؟