مشرقی چین میں بدترین طوفان، 98 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 24 جون 2016
چین میں آںے والے طوفان کے نتیجے میں تباہ شدہ مکان اور گاڑی۔ فوٹو اے ایف پی
چین میں آںے والے طوفان کے نتیجے میں تباہ شدہ مکان اور گاڑی۔ فوٹو اے ایف پی

فوننگ: مشرقی چین میں نظام زندگی درہم برہم کرنے والے شدید طوفان کے نتیجے میں کم از کم 98 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے۔

چین کے شہر ین چینگ میں جمعرات کی دوپہر کو آنے والے طوفان کے نتیجے میں بجلی کی تاریں ٹوٹ گئی، گاڑیاں الٹ گئیں اور گھروں کی چھتیں اڑ گئیں۔

چین کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق 125 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں نے فوننگ کاؤنٹی میں کئی بستیاں تباہ کردیں۔

فوننگ کے رہائشی 62 سالہ ژی لیٹیان نے بتایا کہ میں نے آندھی کی آواز سنی اور میں تیزی سے سیڑھیاں چڑھ کر کھڑکیاں بند کرنے کے لیے بھاگا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ میں بمشکل اوپر پہنچا ہی تھا کہ ایک دھماکے کی آواز سنائی دی اور میں نے دیکھا کہ دیوار کھڑکی سمیت گر گئی۔ جب طوفان تھما تو ژی وہاں سے فرار ہوئے تو اطراف کے تمام گھر گر چکے تھے۔ ایسا لگتا تھا کہ دنیا ختم ہو چکی ہے۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اب تک اس طوفان میں 98 افراد ہلاک اور 800 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

مشرقی چین میں آنے والے طوفان کی تباہی کا ایک منظر۔ فوٹو اے ایف پی
مشرقی چین میں آنے والے طوفان کی تباہی کا ایک منظر۔ فوٹو اے ایف پی

جائے وقوعہ سے آنے والی تصاویر میں تباہ شدہ مکانوں کے نیچے آنے والوں کو زخمی دکھایا گیا ہے جبکہ گاڑیاں الٹی ہوئی اور ٹرک اپنی جگہ سے اکھڑے ہوئے ہیں۔

یہ اب تک اتنے کم رقبے میں آنے والا سب سے بدترین طوفان ہے۔

موقع پر موجود غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ طوفان بہت مخصوص علاقوں میں آیا ہے، حتی کہ قریبی گاؤں بھی محفوظ ہیں۔

طوفان کی وجہ سے بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے جہاں جابجا بجلی کے کھمبے گرے ہوئے ہیں اور لوگ بڑے بڑے درختوں اور ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

ازبکستان کے دورے پر موجود چینی صدر ژی جن پنگ نے چینی کابینہ کو حکم دیا ہے کہ وہ اس علاقے میں امدادی کاموں پر نظر رکھنے کے لیے ایک ٹیم بھیجیں جبکہ وزیر اعظم نے بھی امدادی کام تیز تر کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

چین میں گرمیوں کے دوران اکثر بڑے طوفان اور آفات آتی رہتی ہیں، گزشتہ سال ینگتزے دریا میں کشتی طوفان کی نذر ہو گئی تھی جس کے نتیجے میں کم از کم 442 افراد ہلاک جبکہ کشتی میں سوار صرف 12 افراد بچ پائے تھے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں