کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پیراملٹری فورسز پر ہونے والے حالیہ حملوں کے بعد سیکیورٹی فورسز نے شہر میں سرچ آپریشن کا آغاز کردیا۔

فرنٹئیر کور (ایف سی) کے ترجمان خان واسع کا کہنا تھا کہ کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں آپریشن کے دوران 3 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

انھوں نے کہا کہ ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے اور وہ کوئٹہ میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ میں فائرنگ سے چار پولیس اہلکار ہلاک

یاد رہے کہ ایف سی، حساس اداروں اور پولیس نے صوبے میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد کوئٹہ سمیت صوبہ بلوچستان کے دیگر شہروں میں ٹارگٹیڈ کارروائیوں میں اضافہ کردیا ہے۔

گذشتہ 4 روز میں بلوچستان کے علاقے مختلف علاقوں میں 11 پولیس اور ایف سی اہلکار کو نشانہ بنایا گیا۔

ذرائع کے مطابق کالعدم لشکرِ جھنگوی نے مذکورہ کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ صوبائی دارالحکومت میں دو سال کے امن کے بعد حالیہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات سامنے آئے۔

فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی

دوسری جانب کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگیا، جسے طبی امداد کیلئے فوری طور پر کوئٹہ کے سول ہسپتال منتقل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: فائرنگ سے 4 ایف سی اہلکار ہلاک

پولیس نے زخمی ہونے والے اہلکار کی شناخت محمد حسین کے نام سے کی اور واقعے کی تحیقات کا آغاز کردیا ہے۔

بلوچستان کے وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری نے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو حکم دیا ہے کہ کوئٹہ میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ملوث ملزمان کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

کوئٹہ میں دفعہ 144 نافذ

بلوچستان حکومت نے کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی وجہ سے صوبے میں دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔

ڈان نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق صوبہ بلوچستان کے محکمہ داخلہ نے نوٹیفیکیشن جاری کرتے ہوئے موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر ایک ماہ کے لیے پابندی عائد کردی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں