اسلام آباد: پاکستان نے ہندوستانی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کی ہلاکتوں پر احتجاج اور تشویش کا اظہار کیا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی ہائی کمشنر گوتم بمباوالے کو پیر کے روز دفتر خارجہ طلب کرکے برہان وانی سمیت بے گناہ کشمیریوں کی ہلاکتوں پر شدید احتجاج اور تشویش کا اظہار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: برہان وانی کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں مظاہرے، 22 ہلاک

سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا کہ پرامن مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کسی صورت قابل قبول نہیں، جبکہ ہندوستان کا غاصبانہ رویہ کشمیریوں کو ان کے حق خود ارادیت کے مطالبے سے دستبردار نہیں کر سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان اقوام متحدہ کی قرارداوں کی پاسداری کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل کا وعدہ پورا کرے اور بے گناہ کشمیریوں کی ہلاکتوں کے ذمہ داران کے خلاف تحقیقات کی جائیں۔

اعزاز چوہدری نے پرامن احتجاج کرنے والے کشمیریوں کی ہلاکتوں کو ماورائے عدالت قتل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کی جانب سے طاقت کا استعمال بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

مزید پڑھیں: ہندوستانی فوج کے ہاتھوں 17 کشمیری ہلاک

’پاکستان اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہے‘

دوسری جانب ہندوستان نے پاکستان کی جانب سے کشمیر کی موجودہ صورتحال پر بیانات کو اس کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کے معاملات میں دخل اندازی سے باز رہے۔

ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہندوستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے حوالے سے پاکستانی بیانات سے آگاہ ہیں، جن سے پاکستان کے دہشت گردی سے جڑے رہنے اور اسے ریاستی پالیسی کے آلے کے طور پر استعمال کرنے کی عکاسی ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پڑوسی ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہے۔

تبصرے (0) بند ہیں