اویس شاہ کی بازیابی: 'سارا کردار پاک فوج کا ہے'

شائع July 19, 2016

کراچی: چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سجاد علی شاہ نے اپنے بیٹے اویس علی شاہ کی بازیابی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ سب کی دعاؤں کا نتیجہ ہے کہ ان کا بیٹا واپس آگیا۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سجاد علی شاہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے—۔ڈان نیوز
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سجاد علی شاہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے—۔ڈان نیوز

یاد رہے کہ اویس شاہ کو گذشتہ ماہ 20 جون کو کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع ایک سپر اسٹور کے باہر سے اغواء کرلیا گیا تھا۔

مغوی اویس شاہ کو صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک سے پاک فوج نے ایک آپریشن کے بعد بازیاب کروایا۔

بعدازاں اویس شاہ کو خصوصی طیارے کے ذریعے ٹانک سے کراچی لایا گیا اور انھیں میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا۔

مزید پڑھیں:چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے مغوی بیٹے بازیاب

گھر پہنچنے پر اویس شاہ کا پر تپاک استقبال—فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر
گھر پہنچنے پر اویس شاہ کا پر تپاک استقبال—فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر

اس موقع پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سجاد علی شاہ کا کہنا تھا، 'رات کو 3 بجے مجھے جنرل راحیل شریف کا فون آیا اور انھوں نے مجھے بتایا کہ آپ کا بیٹا پم نے بازیاب کروالیا ہے۔'

جسٹس سجاد کے مطابق آرمی چیف ذاتی طور پر اُس ٹیم کو مانیٹر کر رہے تھے جسے انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) جنرل رضوان نے ترتیب دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹے سے ان کی بات بھی کروائی گئی اور پھر خصوصی طیارے کے ذریعے سے ٹانک سے یہاں پہنچایا گیا۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ بیٹے کی بازیابی میں 'سارا کردار پاک فوج کا ہے'۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ 'آرمی حکومت پاکستان کا حصہ ہے، آرمی الگ نہیں ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: اویس شاہ بازیابی کے وقت برقعے میں ملبوس تھے، عاصم باجوہ

جسٹس سجاد علی شاہ کے مطابق جس دن یہ واقعہ ہوا، اس دن بھی جنرل راحیل شریف کا فون آیا اور انھوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر ان کے بیٹے کی بازیابی کی کوشش کریں گے اور پھر ڈی جی آئی ایس آئی بھی ان سے مسلسل رابطے میں رہے۔

اس سوال کے جواب میں کہ اویس شاہ کو کس نے اغواء کیا، جسٹس سجاد کا کہنا تھا، 'کچھ پتہ نہیں کہ کس نے اغواء کیا تھا'۔

آخر میں جسٹس سجاد نے کہا کہ اللہ نے انھیں استقامت اور حوصلہ دیا اور وہ بیٹے کے اغواء ہونے سے بازیابی کے دوران پوری طرح اپنے فرائض نمٹاتے رہے۔

—فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر
—فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر

تبصرے (1) بند ہیں

AHMAQ Jul 19, 2016 02:15pm
why all people move to kpk after abductions passing through punjab uninterupted

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025