طالبان کو دہشت گرد سمجھتا ہوں: عمران خان

اپ ڈیٹ 29 جولائ 2016
عمران خان نے الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیا — فوٹو : اسکرین شاٹ
عمران خان نے الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیا — فوٹو : اسکرین شاٹ

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ طالبان کو دہشت گرد گروہ سمجھتا ہیں جبکہ میرے بارے میں یہ تاثر 'سراسر بکواس' ہے کہ میں انتہاپسندی کا حامی ہوں۔

قطری نیوز چینل الجزیرہ کے پروگرام اپ فرنٹ میں انٹرویو کے دوران جب سوال کیا گیا کہ کیا وہ طالبان کو دہشت گردہ سمجھتے ہیں تو عمران خان کا کہنا تھا کہ ہاں، ہاں، ہاں وہ دہشت گرد گروہ ہیں، جو کوئی بھی معصوم انسانوں کی جان لیتا ہے، وہ دہشت گرد ہے۔

پاکستانی طالبان سے ان کے مبینہ تعلق اور ان کی حمایت کے حوالے سے سوال کے جواب میں تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھاکہ یہ بکواس ہے، اس میں کوئی حقیقت نہیں، میرے گذشتہ 10 سالوں کے بیانات اٹھا کر دیکھے جا سکتے ہیں۔

سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی جانب سے عمران خان کو انتہا پسندی کا حامی ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ دار العلوم حقانیہ طالبان کی تربیت کرنے کے لیے جانا جاتا ہے، جس کو خیبر پختوانخوا حکومت کی جانب سے مالی امداد اس بات کا ثبوت ہے کہ عمران خان "انتہاپسندی" کے حامی ہیں۔

آصف زرداری کے الزامات کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ اس پورے معاملے کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔

پی ٹی آئی کے سربراہ کے مطابق فنڈنگ کا مقصد اس مدرسے کو مرکزی دھارے میں لانا ہے۔

عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر یہ مدرسہ عسکریت پسندی میں ملوث ہے تو اسے گذشتہ حکومتوں کی جانب سے بند کر دیا جانا چاہیے تھا۔

آصف زرداری کے بیان کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ کئی کرپٹ مسلم حکمرانوں اور سابق حکمرانوں کی طرح ہیں، جو خود کو لبرل اور طالبان مخالف ظاہر کر کے مغرب کی حمایت جیتنا چاہتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں