کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مالی سال 2016 کی پہلی مالیاتی پالیسی جاری کردی جس میں شرح سود 5.75 فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر اشرف محمود وتھرا نے نیوز کانفرنس سے خطاب کے دوران مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مثبت پالیسیوں کی وجہ سے افراط زرپرقابو پانے میں مددملی ہے جبکہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوگیا،زرمبادلہ کے ذخائر اور محصولات زر میں اضافہ ہوا ہےاور مالی سال 2016میں معیشت میں بہتری آئی ہے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اشرف وتھرا نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے 46 ارب ڈالر کے منصوبوں پر کام کی رفتار تیز ہورہی ہے اور ملک میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 250 ارب ڈالر حجم کی معیشت کی شرح نمو گزشتہ 8 برسوں سے تیز ہے تاہم بڑے پیمانے پر بیرونی سرمایہ کاری حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں