دیامر بھاشا ڈیم کیلئے زمین خریدنے کی منظوری

09 ستمبر 2016
وزیر اعظم نواز شریف وفاقی کابینہ کے اجلاس کے صدارت کرتے ہوئے — فوٹو: بشکریہ پی ڈی آئی
وزیر اعظم نواز شریف وفاقی کابینہ کے اجلاس کے صدارت کرتے ہوئے — فوٹو: بشکریہ پی ڈی آئی

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے دیامر بھاشا ڈیم کے لیے اراضی خریدنے اور افغان مہاجرین کے قیام میں 31 مارچ تک کی توسیع کی منظوری دے دی۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں، جبکہ دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی میں شفافیت یقینی بنائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے عالمی بینک کے ذریعے داسو منصوبے کے لیے فنڈز کا انتظام کیا ہے، جبکہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے تمام مطلوبہ اقدامات کو یقینی بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈ بینک دیامر بھاشا ڈیم میں سرمایہ کاری پر آمادہ

نواز شریف نے کہا کہ پن بجلی کے بڑے منصوبوں کی تعمیر سے ملک میں توانائی کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں مدد ملے گی اور سیلابوں کی شدت کم ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت توانائی کے بحران کو حل کرنے کیلئے پرعزم ہے اور اس پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔

اجلاس میں دیامر بھاشا ڈیم کے لیے اراضی خریدنے کی منظوری کے علاوہ پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزینوں کے قیام میں آئندہ سال 31 مارچ تک کی توسیع کی منظوری بھی دی گئی۔

مزید پڑھیں: راہداری منصوبہ: دیامیر بھاشا ڈیم شامل کرنے کی تجویز

وزیر اعظم نے کہا کہ افغانی ہمارے بھائی ہیں اور پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزینوں کی سہولت کے لیے مربوط اقدامات یقینی بنائے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزینوں کو کسی طریقے سے بھی خوفزدہ کیا جائے۔

وفاقی کابینہ نے پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان دفاع کے شعبے میں تعاون پر مبنی اقدامات سے متعلق معاہدے اور بنجر زمین کی رعایتی قیمت کی بھی منظوری دی۔

اجلاس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور اردن کے مرکزی بینک کے درمیان بینکاری اور مالیاتی شعبے میں ماہرین اور معلومات کے تبادلے میں تعاون کے بارے میں مفاہمت کی یادداشت کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں دوہرے ٹیکسوں سے بچاؤ اور ٹیکسوں سے متعلق امور میں باہمی انتظامی تعاون کے بارے میں ’سارک لمیٹڈ کثیر الجہتی معاہدے‘ میں ترمیم پر دستخطوں کی منظوری بھی دی گئی۔

واضح رہے کہ یومیہ ساڑھے 4 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھنے والے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر گزشتہ 30 سال سے زیر التوا ہے۔

سال 2008 میں ڈیم کو 2016 کے آخر تک مکمل کرنے کا تہیہ کیا گیا تھا، موجودہ حکومت ڈیم کے لیے رواں سال جون تک زمین خریدنے کا ارادہ رکھتی تھی، لیکن اُسے اس میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

تبصرے (0) بند ہیں