چین کے کنگفو ماسٹرز

25 ستمبر 2016

کنگفو چین کے روایتی مارشل آرٹس کے مجموعے کو کہا جاتا ہے تاہم چینی زبان میں اس لفظ کا مطلب دست بدست لڑائی کی صلاحیت ہے، جس کے لیے تحمل اور نظم و ضبط کی ضرورت ہوتی ہے۔

دنیا بھر میں کنگفو کی مقبولیت گزشتہ صدی کے اوائل میں بڑھنا شروع ہوئی تھی مگر چین میں اس کی تاریخ بہت قدیم ہے اور کہا جاتا ہے کہ اس کے کچھ اسٹائلز ہزاروں برس پرانے ہیں۔

آج اس کو سیکھنے والوں کی تعداد میں کمی آئی ہے مگر اب بھی کچھ لوگ ایسے ہیں جو اس فن کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔

یہاں ایسے ہی چین کے 2 کنگفو ماسٹرز سے ملیں جو اس ہنر کو نوجوانوں میں پھیلانے کا کام کررہے ہیں۔

70 سالہ لی لیانگیوئی کنگفو ماسٹر ہیں جو چین کے دارالحکومت بیجنگ میں مقیم ہیں— رائٹرز فوٹو
70 سالہ لی لیانگیوئی کنگفو ماسٹر ہیں جو چین کے دارالحکومت بیجنگ میں مقیم ہیں— رائٹرز فوٹو
انہیں کنگفو کے ایک آرٹ suogugong میں مہارت حاصل ہے— رائٹرز فوٹو
انہیں کنگفو کے ایک آرٹ suogugong میں مہارت حاصل ہے— رائٹرز فوٹو
وہ گزشتہ 50 سال سے کنگفو کی مشقیں کررہے ہیں— رائٹرز فوٹو
وہ گزشتہ 50 سال سے کنگفو کی مشقیں کررہے ہیں— رائٹرز فوٹو
اس آرٹ میں مہارت رکھنے والوں کو اپنے جسم کی کچھ ہڈیوں کو توڑنا یا ہٹانا پڑتا ہے تاکہ مطلوبہ جسمانی لچک حاصل کرسکیں— رائٹرز فوٹو
اس آرٹ میں مہارت رکھنے والوں کو اپنے جسم کی کچھ ہڈیوں کو توڑنا یا ہٹانا پڑتا ہے تاکہ مطلوبہ جسمانی لچک حاصل کرسکیں— رائٹرز فوٹو
اور ماسٹر لی لیانگیوئی کی اس عمر میں بھی جسمانی لچک حیران کردینے والی ہے— رائٹرز فوٹو
اور ماسٹر لی لیانگیوئی کی اس عمر میں بھی جسمانی لچک حیران کردینے والی ہے— رائٹرز فوٹو
عام طور پر وہ پارکوں میں کنگفو کی مشق کرتے ہیں— رائٹرز فوٹو
عام طور پر وہ پارکوں میں کنگفو کی مشق کرتے ہیں— رائٹرز فوٹو
کئی بار ان کی بیوی (پیچھے زرد قمیض میں) بھی ان کے ساتھ ہوتی ہیں— رائٹرز فوٹو
کئی بار ان کی بیوی (پیچھے زرد قمیض میں) بھی ان کے ساتھ ہوتی ہیں— رائٹرز فوٹو
وہ دنیا بھر میں جاکر اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں مگر انہیں ڈر ہے کہ یہ آرٹ ختم نہ ہوجائے— رائٹرز فوٹو
وہ دنیا بھر میں جاکر اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں مگر انہیں ڈر ہے کہ یہ آرٹ ختم نہ ہوجائے— رائٹرز فوٹو
ان کے بقول ' دنیا سے میرے چلے جانے کے بعد یہ فن بھی مکمل طور پر ختم ہوجائے گا، اب کوئی بھی اس کی مشق نہیں کرتا، یہ بہت بڑا پچھتاوا اور نقصان ہے'— رائٹرز فوٹو
ان کے بقول ' دنیا سے میرے چلے جانے کے بعد یہ فن بھی مکمل طور پر ختم ہوجائے گا، اب کوئی بھی اس کی مشق نہیں کرتا، یہ بہت بڑا پچھتاوا اور نقصان ہے'— رائٹرز فوٹو
مگر ان کا کہنا ہے کہ یہ کنگفو کا سب سے مکمل آرٹ ہے— رائٹرز فوٹو
مگر ان کا کہنا ہے کہ یہ کنگفو کا سب سے مکمل آرٹ ہے— رائٹرز فوٹو
کنگفو ماسٹر ژنگ ژائی بھی چینی مارشل آرٹس کو نوجوان نسل میں منتقل کرنے کی ہرممکن کوشش کررہے ہیں— رائٹرز فوٹو
کنگفو ماسٹر ژنگ ژائی بھی چینی مارشل آرٹس کو نوجوان نسل میں منتقل کرنے کی ہرممکن کوشش کررہے ہیں— رائٹرز فوٹو
انہوں نے 10 سال تک شاﺅلن کنگفو سیکھنے کے بعد بیجنگ میں ایک مارشل آرٹ اکیڈمی کھولی— رائٹرز فوٹو
انہوں نے 10 سال تک شاﺅلن کنگفو سیکھنے کے بعد بیجنگ میں ایک مارشل آرٹ اکیڈمی کھولی— رائٹرز فوٹو
جہاں وہ خود مشق کرنے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو بھی تربیت دیتے ہیں— رائٹرز فوٹو
جہاں وہ خود مشق کرنے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو بھی تربیت دیتے ہیں— رائٹرز فوٹو
ان کا کہنا ہے ' یہاں ایسے نوجوانوں کی کمی نہیں جن میں کنگفو سیکھنے کی صلاحیت موجود ہے'— رائٹرز فوٹو
ان کا کہنا ہے ' یہاں ایسے نوجوانوں کی کمی نہیں جن میں کنگفو سیکھنے کی صلاحیت موجود ہے'— رائٹرز فوٹو