گرفتار فوجی کی رہائی کیلئے کوشش کر رہے ہیں، بھارتی وزیر داخلہ

اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2016
ہندوستانی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
ہندوستانی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی

نئی دہلی: ہندوستان کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کا کہنا ہے کہ 'نادانستہ' طور پر سرحد پار کرکے پاکستان جانے والے ہندوستانی فوجی کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق راج ناتھ سنگھ نے اندرونی سیکیورٹی صورتحال سے متعلق ایک اہم اجلاس کی صدارت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہندوستانی فوجی کی محفوظ رہائی کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جائیں گی'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نئی دہلی فوجی اہلکار کی جلد از جلد رہائی کے لیے اس معاملے کو اسلام آباد کے ساتھ اٹھائے گا۔

یہاں پڑھیں:ایل او سی سے ایک بھارتی فوجی گرفتار، متعدد ہلاک

یاد رہے کہ گذشتہ روز ہندوستان کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بھمبھر، کیل، تتہ پانی اور لیپا سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی گئی تھی، جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا، اس واقعہ میں پاک فوج کے 2 اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کا تبادلہ رات ڈھائی بجے سے صبح 8 بجے تک جاری رہا۔

ایل او سی پر فائرنگ کے تبادلے کے چند گھنٹے بعد ہی ہندوستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے دعویٰ کیا کہ 'ہندوستانی فورسز نے گذشتہ رات لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیکس کیں'۔

یہ بھی پڑھیں: سرجیکل اسٹرائیکس ہوتی کیا ہیں؟

تاہم آئی ایس پی آر نے لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا فائرنگ کو سرجیکل اسٹرائیکس کا رنگ دینا ایک دھوکہ ہے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ پاک فوج کی جانب سے ہندوستانی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔

بعدازاں اس حوالے سے رپورٹس سامنے آئیں کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ہندوستان کی بلااشتعال فائرنگ کے جواب میں پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے تتہ پانی سیکٹر میں مخالف فوج کے 6 سے 8 اہلکار ہلاک ہوگئے، جبکہ ایک بھارتی فوجی کو گرفتار کرلیا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بھارتی فوجیوں کے ہلاک ہونے اور ایک کے گرفتار ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ گرفتار بھارتی فوجی کی شناخت 22 سالہ چندو بابولال چوہان کے نام سے ہوئی، جسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:سرجیکل اسٹرائیکس کابھارتی دعویٰ 'جھوٹا'، 2 پاکستانی فوجی جاں بحق

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ نے بھی بھارتی فوجی کے گرفتار ہونے کی تصدیق کی اور انڈین آرمی افسر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہتھیار سے لیس 37 راشٹریہ رائفلز کا ایک فوجی اہلکار 'نادانستہ' طور پر سرحد عبور کرکے پاکستان میں داخل ہوگیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ غلطی سے سرحد عبور کر جانے کے واقعات، دونوں جانب سے ماضی میں بھی پیش آچکے ہیں اور ایسے افراد کو واپس لوٹا دیا جاتا ہے۔

بعدازاں اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے بھی الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے ہندوستان کے سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے پاکستانی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے ہندوستانی فوجی کی گرفتاری کی تصدیق کی تھی۔

تاہم ٹائم آف انڈیا کے مطابق ہندوستانی فوج کا کہنا ہے کہ گرفتار ہندوستانی فوجی چندو بابولال چوہان سرجیکل اسٹرائکس کرنے والی ٹیم کا حصہ نہیں تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں