'سدا بہار' جوانی کا راز سامنے آگیا؟

27 اکتوبر 2016
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو

طبی ماہرین نے کھیرے، گوبھی کی قسم بروکلی اور ایوو کیڈو میں ایسا قدرتی جز دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو کہ بڑھاپے کی روک تھام یا یوں کہہ لیں سدا بہار جوانی کا اثر رکھتا ہے اور یہ انسانوں میں بھی کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسین کی تحقیق کے مطابق بوڑھے چوہوں کو یہ جز جسے این ایم این کا نام دیا گیا، استعمال کرایا گیا تو اس کے حیران کن اثرات دیکھنے میں آئے۔

تحقیق کے مطابق اس جز کے باعث ان کی جسمانی سرگرمیاں، ہڈیوں کی کثافت اور پٹھوں میں بہتر دیکھنے میں آئی، جبکہ جسمانی دفاعی نظام اور جگر زیادہ ٹھیک طرح کام کرنے لگے اور بینائی میں بہتری کے ساتھ ساتھ جسمانی وزن بھی کم ہوا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ جز عمر بڑھنے کے ساتھ جسم میں آنے والی تنزلی کی رفتار سست کردیتا ہے۔

نکوٹین مائیڈ مونونیوسلیوٹائیڈ نامی اس جز کے بارے میں طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ وہ سدا بہار جوانی کی کنجی ثابت ہوسکتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ ہم نے اس جز کے نتیجے میں چوہوں میں بڑھاپے کے اثرات کو کم ہوتے دیکھا اور ان کے جسمانی افعال جوان چوہوں جیسے بہتر ہونے لگے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ چونکہ انسانی خلیات بھی چوہوں کی طرح کا نظام رکھتے ہیں تو توقع ہے کہ یہ لوگوں کو عمر بڑھنے کے باوجود صحت مند رکھنے میں مددگار طریقہ ثابت ہوگا۔

اس جز کو پانی میں ملا کر چوہوں کو استعمال کرایا گیا اور تین منٹ سے بھی کم وقت میں دوران خون میں شامل ہوگیا جس کے بعد یہ مختلف اعضاءمیںاین اے ڈی نامی جز میں تبدیل ہوگیا۔

خیال رہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ این اے ڈی کی مقدار میں کمی آنے لگتی ہے اور جانوروں میں اس کے اضافے کی سابقہ کوششیں اب تک ناکام رہی تھیں۔

یہ تحقیق طبی جریدے جنرل سیل میٹابولزم میں شائع ہوئی اور یہ بھی بتایا گیا کہ اس فوائد صرف بوڑھے چوہوں میں نظر آئے۔

تبصرے (0) بند ہیں