پاکستان تحریک انصاف کے حامی مشہور گلوکار سلمان احمد کو بنی گالا جاتے ہوئے اسلام آباد پولیس نے حراست میں لے لیا تاہم گاڑی کا دروازہ کھلا ہونے کے باعث وہ فرار ہو گئے۔

سلمان احمد کی گرفتاری کی ویڈیو بھی مختلف ٹی وی چینلز پر چلتی رہی۔

ویڈیو میں دیکھا گیا کہ سلمان احمد کو پولیس اہلکار زبردستی موبائل وین تک لے گئے اور اس میں دھکے دے کر سوار کروایا۔

ڈان نیوز کے مطابق وہ عمران خان کے گھر جا رہے تھے جب ان کو گرفتار کیا گیا۔

واضح رہے کہ عمران خان رواں سال 2 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا آغاز کرنے جارہے ہیں اور سلمان احمد جو کہ ان کی متعدد ریلیوں اور احتجاجوں میں موجود ہوتے ہیں انہیں عمران خان کا ساتھ دینے کے باعث گرفتار کیا گیا تھا۔

سلمان احمد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی عمران خان سے ملاقات کے حوالے سے تصویر شیئر کی تھی۔

رپورٹس کے مطابق سلمان احمد متواتر پولیس سے پوچھتے رہے کہ ’میرا قصور کیا ہے؟ میں نے کیا جرم کیا ہے؟‘

ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے سلمان احمد کا کہنا تھا کہ ’میں پاکستان کا آرٹس ہوں، اگر مجھ پر اتنا ظلم کیا جارہا ہے تو عام شہریوں کے ساتھ کیا کیا جارہا ہوگا‘۔

سلمان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم بالکل پر امن ہیں، ہم نے کچھ نہیں کیا، لیکن پھر بھی ہمارے ساتھ برا کیا جارہا ہے‘۔

ڈان نیوز کے رپورٹر عامر جامی کے مطابق طویل عرصے پی ٹی آئی کے ساتھ منسلک رہنے والے حمزہ علی عباسی نے بنی گالا کا رخ کیا یا احتجاج میں حصہ لینے کی کوشش کی تو ان کی بھی گرفتاری کا خدشہ ہے۔

تاہم حمزہ علی عباسی نے اپنے فیس بک پیج پر اس بات کا صاف اعلان کردیا کہ وہ 2 نومبر کو ہونے والے احتجاج کا حصہ بنیں گے، پھر چاہے اس سے ان کا میڈیا کیریئر ختم ہوجائے یا ان کے مداحوں کی تعداد متاثر ہو۔

اسلام آباد پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ انسپکٹر جنرل ( آئی جی) کے حکم پر گلوکار سلمان احمد کو رہا کردیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں