2018 میں پاکستان کا وزیراعظم بنوں گا، بلاول

اپ ڈیٹ 03 دسمبر 2016
بلاول بھٹو زرداری حالیہ دنوں میں پنجاب کے دورے پر ہیں—فوٹو: ڈان نیوز
بلاول بھٹو زرداری حالیہ دنوں میں پنجاب کے دورے پر ہیں—فوٹو: ڈان نیوز

لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ وہ 2018 میں پاکستان کے وزیراعظم بنیں گے۔

لاہور میں کارکنوں سے پرجوش خطاب میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اگر آپ سب ہمارا ساتھ دیتے ہیں تو 2018 میں پاکستان کے تمام صوبوں کے وزیراعلیٰ کے گھروں پر ان کی جماعت کا جھنڈا لہرائے گا، وزیراعظم بھی پیپلز پارٹی کا ہوگا اور صدر بھی پاکستان پیپلز پارٹی کا ہی ہوگا۔

بلاول بھٹو زرداری کے 4 مطالبات


• اقتصادی راہداری پر کل جماعتی کانفرنس کی قرار دادوں پر عمل

• پاناما لیکس پر پیپلزپارٹی کے بل کی پارلیمان سے منظوری

• وزیرخارجہ کی تعیناتی

• نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی ازسر نو تشکیل

بلاول کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے لیے سیاست خدمت اور جہاد ہے۔

انہوں نے اپنے مطالبات دہراتے ہوئے کہا کہ اگر نواز شریف وزیرداخلہ کو نہیں ہٹاتے جبکہ ہمیں باصلاحیت اور مناسب وزیرداخلہ نہیں دیا جاتا تو ہمارا نعرہ ’گو نواز گو‘ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: میں سندھ میں تبدیلی لے آیا ہوں، بلاول

انہوں نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دیکھ لیں پی پی کے کارکن لاہور سے آپ کے خلاف نعرہ لگارہے ہیں، بھٹو کا نواسہ آپ کے خلاف نعرہ لگارہا ہے۔

بلاول کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان مشکل حالات سے گزررہا ہے، مودی ہو یا امریکا کے لوگ ہوں وہ سب ایک ہی اسکرپٹ پڑھتے ہیں، بلاول نے خیال ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ وار ون میں جو حالات یہودیوں کے خلاف ہوئے تھے ڈر ہے وہ ہی حالات اب ہمارے خلاف نہ ہوجائیں۔

بلاول نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ تین بار وزیراعظم بننے کے باوجود وزیر اعظم کا کام نہیں کرسکتے تو میں 28 سال کا نوجوان یہ کام کرنے کو تیار ہوں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 30نومبر کو پیپلز پارٹی کے 49ویں یوم تاسیس کے موقع پر بھی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وہ سندھ میں تبدیلی لے آئے ہیں اور اگر عوام ان کا ساتھ دیتی ہے تو پورے ملک میں جمہوری انقلاب لے آئیں گے۔

مزید پڑھیں: ایکشن پلان پر عملدرآمد میں ’ناکامی‘:بلاول کی حکومت پر تنقید

گزشتہ ماہ بلاول بھٹو زرداری نے اعلان کیا تھا کہ اگر 27 دسمبر سے قبل پیپلز پارٹی کے چار نکاتی ایجنڈے پر عمل نہیں کیا گیا تو قبل از وقت انتخابات کی مہم چلائی جائے گی۔

انہوں نے پارٹی ورکرز سے خطاب کے دوران مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں لانگ مارچ کا بھی اعلان کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ سی پیک قومی منصوبہ ہے جس سے سب کو فائدہ ہونا چاہیے، انھوں نے مطالبہ کیا تھا کہ سابق صدر آصف زرداری کے دور میں اقتصادی راہداری پر ہونے والی اے پی سی کی قرار دادوں پر عمل ہونا چاہیے، پاناما پر پیپلزپارٹی کے بل کو منظور کیا جائے، فوری طور پر وزیرخارجہ کو تعینات کیا جائے اور پارلیمنٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو ازسر نو تشکیل دیا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں