کراچی: شہر قائد کے علاقے عزیزآباد میں لیاقت علی خان چوک (مکا چوک) کے قریب متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) لندن اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے درمیان تصادم کی صورتحال پیدا ہوگئی، جس کے بعد متعدد ایم کیو ایم کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا۔

ایم کیو ایم لندن کے کارکنان لیاقت علی خان چوک پر پارٹی پرچم لہراتے ہوئے—۔ڈان نیوز
ایم کیو ایم لندن کے کارکنان لیاقت علی خان چوک پر پارٹی پرچم لہراتے ہوئے—۔ڈان نیوز

ڈان نیوز کے مطابق کراچی میں لیاقت علی خان چوک اور نائن زیرو کے اطراف ایم کیو ایم لندن کے کارکنان کی جانب سے' یادگار شہداء' پر حاضری کی کوشش کی گئی، جسے پولیس کی جانب سے روکا گیا۔

اس موقع پر ایم کیو ایم لندن کے کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا، جس پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا اور بعدازاں متعدد کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

ایم کیو ایم لندن کارکنان کی جانب سے پوسٹرز بھی لگائے گئے—۔ڈان نیوز
ایم کیو ایم لندن کارکنان کی جانب سے پوسٹرز بھی لگائے گئے—۔ڈان نیوز

جس کے بعد کارکنوں نے عائشہ منزل سے 'یادگارِ شہداء' جانے والی سڑک پر دھرنا دے دیا، جس کے باعث ٹریفک کی روانی میں خلل پیدا ہوا۔

رینجرز کے سیکٹر کمانڈر بریگیڈئیر نسیم احمد نے بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 'کچھ لوگ یہاں سڑک پر چادر بچھا کر قرآن خوانی کر رہے تھے، ہمارے پاس کچھ خواتین آئیں اور یادگار شہداء پر قرآن پڑھنے کی اجازت طلب کی، جس کی انھیں اجازت دے دی گئی'۔

پولیس اور رینجرز اہلکاروں کی جانب سے کارکنان کو 'یادگار شہداء' جانے سے روکا گیا—۔ڈان نیوز
پولیس اور رینجرز اہلکاروں کی جانب سے کارکنان کو 'یادگار شہداء' جانے سے روکا گیا—۔ڈان نیوز

انھوں نے بتایا کہ 'جب وہ خواتین واپس گئیں تو وہاں موجود مرد کارکنوں نے سیاسی نعرے لگانے شروع کردیئے اور پارٹی پرچم لہرائے، جس پر پولیس نے ایکشن لیا اور کچھ لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا'۔

گرفتار شدگان کی تعداد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ یہاں انتشار پھیلا رہے تھے، ان کو گرفتار کیا گیا۔

بریگیڈیئر نسیم احمد کا مزید کہنا تھا کہ 'قرآن پاک کو سیاسی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی ہمارا مذہب اجازت نہیں دیتا'۔

حیدرآباد میں بھی کشیدگی

دوسری جانب حیدرآباد میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) لندن سیکریٹریٹ کے کارکنوں کے ساتھ مبینہ تصادم کے بعد پولیس نے درجنوں کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔

اس سے قبل حیدرآباد میں ایم کیو ایم کے سیکٹروں کارکن پکا قلعہ میں یاد گار شہدا پر پہنچے اور تنظیم کے شہدا کیلئے فاتح خوانی کی جبکہ اس موقع پر بانی قائد الطاف حسین کے حق میں نعرے لگائے گئے۔

پولیس ایم کیو ایم لندن کے کارکنوں کو گرفتار کرکے لے جارہی ہے— فوٹو: محمد حسین خان.
پولیس ایم کیو ایم لندن کے کارکنوں کو گرفتار کرکے لے جارہی ہے— فوٹو: محمد حسین خان.

پولیس کے اعلیٰ حکام موقع پر پہنچے اور انھیں منتشر ہونے کو کہا تاہم وہ الطاف حسین کے حق میں اور پاک سرزمین پارٹی کے رہنماؤں مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔

پولیس نے امن و امان کے قیام کیلئے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس فائر کیے اور درجنوں کو حراست میں لے لیا۔

پولیس نے فورٹ تھانے میں انسداد دہشت گردی کی دفعہ 6/7 کے تحت مقدمہ درج کرکے حراست میں لیے گئے 5 افراد کو اس میں نامزد کردیا۔

سینئر سپریٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) عرفان بلوچ نے بتایا کہ مظاہرین پاکستان مخالف نعرے لگا رہے تھے۔

انھوں نے 5 افراد کی حراست کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 'ایم کیو ایم لندن کو کسی بھی قسم کا پروگرام آرگنائز کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی جس پر پولیس نے انھیں منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کا استعمال کیا'۔

بعد ازاں پکا قلعہ میں سیکیورٹی کے اقدامات سخت کرتے ہوئے اس موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری سیکیورٹی کے لیے موجود تھی۔

— فوٹو: محمد حسین خان
— فوٹو: محمد حسین خان

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں