امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کے ’موثر‘ ہونے سے متعلق سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ان لوگوں کا کلب ہے، جو وہاں بس اچھا وقت گزارنے آتے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بیان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے، مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں یہودی بستیاں تعمیر کرنے کے اسرائیل کے فیصلے کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرنے کے بعد سامنے آیا۔

امریکی خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کے مطابق نومنتخب امریکی صدر نے ٹوئٹر پر کہا کہ ’اقوام متحدہ میں بہت صلاحیت موجود ہے، لیکن اب وہ صرف ’لوگوں کے لیے وہاں جمع ہونے، گفتگو کرنے اور اچھا وقت گزارنے کا کلب بن گیا ہے، جو انتہائی افسوسناک ہے۔‘

جمعہ کے روز ڈونلڈ ٹرمپ نے تنبیہ کی تھی کہ ’اقوام متحدہ کے حوالے سے 20 جنوری کے بعد حالات بدل جائیں گے۔‘

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل فلسطین میں بستیوں کی تعمیر بند کرے: اقوام متحدہ

اوباما انتظامیہ کی جانب سے اقوام متحدہ میں اسرائیلی بستیوں کے حوالے سے ووٹنگ کے دوران اس میں حصہ نہ لینے کے فیصلے نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس مطالبے کو ایک طرف کردیا تھا کہ امریکا کو اس قرارداد پر ویٹو کرنا چاہیے اور اسرائیلی قیادت کے ساتھ سرد تعلقات میں بہتری کا موقع فراہم کرنا چاہیے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال دسمبر میں ’اے پی‘ کو انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ وہ اسرائیل ۔ فلسطین تعلقات پر بالکل غیر جانبدار رہنا چاہتے ہیں، لیکن انتخابی مہم کے دوران ان کی باتوں میں اسرائیل کی حمایت غالب نظر آئی۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ: ٹرمپ کی مداخلت سےاسرائیل مخالف قرارداد ملتوی

رواں سال اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 70 قانونی طور پر واجب التعمیل قراردادوں کی منظوری، جن میں شمالی کوریا پر نئی پابندیاں عائد کرنے اور دنیا بھر میں مختلف تنازعات کے حل کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق قراردادیں بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بھی مختلف معاملات سے متعلق درجنوں قراردادیں منظور کی، جن میں شام میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کی قرارداد بھی شامل ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں