بھارت میں تعصب کا شکار مسلمانوں سے سوارا بھاسکر کی معافی

اپ ڈیٹ 22 اپريل 2019
سوارا نے ٹوئٹر پر بھارت میں موجود مسلم اقلیت سے معافی طلب کی —فوٹو/ اسکرین شاٹ
سوارا نے ٹوئٹر پر بھارت میں موجود مسلم اقلیت سے معافی طلب کی —فوٹو/ اسکرین شاٹ

بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز رویے میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، خاص طور پر اس وقت جاری عام انتخابات کے دوران ایسے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا۔

جہاں اس رویے پر بولی وڈ انڈسٹری کی شخصیات خاموش ہیں، وہیں اداکارہ سوارا بھاسکر نے بھارت میں موجود مسلم اقلیت کی حمایت میں آواز اٹھائی ہے۔

بولی وڈ اداکارہ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹوئٹ کے ذریعے بھارت میں موجود مسلم اقلیت سے معافی بھی مانگی۔

سوارا بھاسکر نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ’میں بھارت میں موجود مسلمانوں سے معافی مانگتی ہوں، اس جارحانہ رویے کے لیے اور تعصب کے لیے جو انہیں اس اتنخابات کے دوران برداشت کرنا پڑا، یہ آپ کا ملک ہے اس جارحانہ رویے پر خاموش نہ رہیں، اس کے خلاف آواز اٹھائیں‘۔

اداکارہ نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ ’ایک عورت ہونے کی حیثیت سے میں کیا کہہ سکتی ہوں، ہمیں تو ہر روز اس تعصب اور غیر منصفانہ سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے‘۔

بہت سے صارفین نے سوارا کی اس ٹوئٹ پر ان کی حمایت کی جبکہ بہت سے افراد نے انہیں تنقید کا بھی نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں: بھارتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ختم، 12 ریاستوں کی 95 نشستوں پر پولنگ

یاد رہے کہ بھارت میں لوک سبھا (ایوانِ زیریں) کے 17ویں انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 12 ریاستوں کی 95 نشستوں پر ووٹنگ کا عمل 18 اپریل کو مکمل ہوگیا تھا۔

23 اپریل کو شروع ہونے والے تیسرے مرحلے میں 14 ریاستوں آسام، بہار، چھتیس گڑھ، گجرات، گوا، جموں وکشمیر، کرناٹکہ، کیرالہ، مہاراشٹرا، اوڈیشا، اتر پردیش، مغربی بنگال، دادرا اور نگر حویلی، دامان اور دیو کی 115 نشستوں پر انتخابات منعقد کیے جائیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

kamran Apr 22, 2019 05:17pm
thanks for sporting ...