گوتم گمبھیر پر انتخابی مہم کیلئے اپنے ہم شکل کو استعمال کرنے کا الزام

اپ ڈیٹ 11 مئ 2019
تصویر میں گوتم گمبھیر کو گاڑی میں جبکہ ان کے ہم شکل کو گاڑی پر کھڑے ہوکر عوام کو ہاتھ ہلاتے دیکھا گیا — فوٹو: بشکریہ منیش سسوڈیا ٹوئٹر اکاؤنٹ
تصویر میں گوتم گمبھیر کو گاڑی میں جبکہ ان کے ہم شکل کو گاڑی پر کھڑے ہوکر عوام کو ہاتھ ہلاتے دیکھا گیا — فوٹو: بشکریہ منیش سسوڈیا ٹوئٹر اکاؤنٹ

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مشرقی دہلی سے امیدوار اور سابق کرکٹر گوتم گمبھیر کی جانب سے اپنے ہم شکل کے ذریعے اپنی انتخابی مہم چلانے پر اعتراض اٹھایا جارہا ہے۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنما اور دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسوڈیا نے الزام لگایا کہ گوتم گمبھیر گرمی کی شدت کی وجہ سے اپنے ہم شکل کو انتخابی مہم کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

اے اے پی رہنما نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ 'ٹوئٹر' پر بیان جاری کرتے ہوئے گوتم گمبھیر کے ہم شکل کی تصویر بھی شائع کی جو ان کے مطابق کانگریس کے رہنما ہیں۔

گوتم گمبھیر اور ان کے مبینہ ہم شکل — فوٹو بشکریہ ٹوئٹر اکاؤنٹ اے اے پی
گوتم گمبھیر اور ان کے مبینہ ہم شکل — فوٹو بشکریہ ٹوئٹر اکاؤنٹ اے اے پی

ہندی زبان میں ٹویٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہم نے فلموں میں اسٹنٹ کے لیے ہم شکل کے استعمال، کرکٹ میں رنر کا استعمال تو سنا ہے لیکن انتخابی مہم میں ہم شکل کا استعمال پہلی مرتبہ دیکھا ہے‘۔

مزید پڑھیں: بھارت: کیجریوال کو انتخابی مہم کے دوران ‘تھپڑ’

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان مہا ملاوٹ ہے، گوتم گمبھیر اے سی والی گاڑی میں بیٹھے ہیں کیونکہ انہیں گرمی سے مسئلہ ہے جبکہ ان کی جگہ ان کا ہم شکل ٹوپی پہن کر کھڑا ہے، کارکن گوتم گمبھیر کے ہم شکل پر گلاب پاشی کر رہے ہیں اور سابق کرکٹر کا یہ ہم شکل درحقیقت کانگریس کا رہنما ہے‘۔

مشرقی دہلی کے حلقے کے حوالے سے یہ خیال کیا جارہا ہے کہ یہاں عام آدمی پارٹی کی امیدوار آتشی اور بی جے پی کے گوتم گمبھیر کے درمیاں کڑا مقابلہ ہوگا۔

اے اے پی کے امیدوار منیش سسوڈیا نے گوتم گمبھیر کی نامزدگی کے خلاف تکنیکی بنیاد پر اعتراضات اٹھائے تھے جنہیں الیکشن کمیشن نے مسترد کر دیا۔

گزشتہ روز آتشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنے خلاف مذہبی اور جنسی حملوں کے پیمفلٹ دکھائے تھے اور کہا تھا کہ ’اگر گوتم گمبھیر مجھ جیسی خاتون کے خلاف اس حد تک گر سکتے ہیں تو وہ ایم پی بننے کے بعد خواتین کے تحفظ کی کیسے یقین دہانی کرائیں گے‘۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں انتخابات کا پانچواں مرحلہ

گوتم گمبھیر نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے وزیر خزانہ ارن جیٹلے کی بیٹی سنالی جیٹلے کے ذریعے اے اے پی کے صدر اروند کیجریوال، منیش سسوڈیا اور آتشی کے خلاف ہتک عزت کا نوٹس بھجوایا۔

آتشی نے اپنے بی جے پی کے حریف کے خلاف دہلی کمیشن برائے خواتین میں شکایت درج کرائی تاہم خواتین کے حقوق کے ادارے نے ان سے سوال کیا کہ پیمفلٹ کے بانٹے جانے پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے یا نہیں۔

منیش سسوڈیا نے گوتم گمبھیر کو خبردار کیا کہ وہ بھی ان کے خلاف ہتک عزت کا کیس درج کرائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘وہ ہتک عزت کا کیس کیسے درج کراسکتے ہیں، عزت تو ہماری اچھالی گئی ہے، ہم ان کے خلاف کیس درج کرائیں گے اور ہم کوشش کریں گے کہ انہیں ہتک عزت کا نوٹس آج ہی جائے، ان کی جماعت نے ایسے پیمفلٹ شائع کیے اور انہوں نے اس پر سوال تک نہیں اٹھایا‘۔

واضح رہے کہ بھارت میں ہونے والے انتخابات کے چھٹے مرحلے میں 12 مئی کو دہلی میں ووٹنگ کا عمل ہوگا جبکہ ووٹوں کی گنتی کا عمل 23 مئی کو ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں